بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پرومو کوڈز کے نام پر سیاستدانوں پر تنقید کریم ٹیکسی کو مہنگی پڑگئی ،کمپنی معافی مانگنے پر مجبور ،ساتھ ہی اہم اعلان بھی کردیا

datetime 9  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں کون سی پارٹی جیتے گی اس کی فکر صرف سیاستدانوں کو ہی نہیں کھائے جارہی بلکہ بہت سے ادارے الیکشنز کو اپنے منافع کے لیے بھی استعمال کرتے نظر آرہے ہیں۔ان میں ایک کریم ٹیکسی سروس ہے جسے بہت فکر ہے کہ اس بار سب سے زیادہ ووٹ کس پارٹی کو ملیں گے۔

لیکن اس بات سے زیادہ فکر کریم کو یہ ہے کہ لوگ گھروں سے ووٹ دینے پولنگ اسٹیشن تک جائیں تو کسی اور گاڑی کے بجائے ان کی ٹیکسی سروس کا استعمال کرکے ہی اپنے اس فرض کو انجام دیں اور اس موقع پر کریم نے صرف لوگوں کو یہ مشورہ ہی نہیں دیا، بلکہ اس مشورے کے ساتھ نئے انداز کے چند پرومو کوڈز بھی سامنے لائے، جس سے لوگوں کو کرائے میں رعایت مل سکے۔کریم نے سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کے مشہور نعروں کا استعمال کرتے ہوئے ان سے ملتے جھلتے نئے پرومو کوڈز تیار کیے۔ان کوڈز میں ’’میرے عزیز ہم وطنو،دیکھو دیکھو کون آیا کیپٹن آیا کیپٹن آیا‘‘۔کریم تیرے جانثار بیشمار بیشمار‘‘۔’’گاڑی آ نہیں رہی گاڑی آگئی ہے‘‘۔پرومو (مجھے)کیوں نکالا؟،’’کل بھی پرومو زندہ تھا آج بھی پرومو زندہ ہے‘‘۔ان پرومو کوڈز میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف جیسی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے نعروں کا انداز دینے کی کوشش کی گئی۔تاہم کریم سروس کا یہ اقدام خود ان کو مہنگا پڑ گیا، جسے انہوں نے انتخابات میں عوام کو پرجوش انداز میں حصہ لینے کا انداز قرار دیا، اس ہی انداز کو عوام نے کریم کی سیاستدانوں پر تنقید سمجھا۔ٹوئٹر پر صارفین نے تنقید کی کہ کریم سروس کا یہ اقدام ملک میں جمہوریت کے خلاف سازش ہے جبکہ بہت سے افراد نے کریم کی اس حرکت سے ناراض ہوکر ان کی ایپ کو مزید نہ استعمال کرنے کا اعلان کیا۔

ٹوئٹر پر شدید تنقید کے بعد کریم نے صارفین سے ایک ٹویٹ کے ذریعے معافی بھی مانگی۔کریم کے مطابق ہمارا مقصد کسی کے جذبات کو مجروح کرنا نہیں تھا اور اگر ایسا ہوا تو ہم معذرت خواہ ہیں، کریم سیاسی طور پر ایک غیر جانبدار ادارہ ہے، ہماری الیکشن ٹیگ لائنز میں تمام مشہور سیاسی نعروں کا استعمال کیا گیا، ہمارا واحد مقصد عوام کو پولنگ اسٹیشن تک لے کر آنا تھا۔لیکن سوشل میڈیا صارفین کریم کے جاری ہونے والے اس بیان سے مطمئن نظر نہیں آئے۔انہوں نے کہا لوگوں کو پولنگ اسٹیشن تک لانا آپ کا کام نہیں، وہ یہ کام خود بھی کرسکتے ہیں، آپ کا اپنا کاروبار ہے جس میں اخلاقیات کا خیال رکھنا ضروری ہے، کسی سیاسی مہم کو چلانا آپ کا کام نہیں۔جبکہ ایک صارف نے کہا کہ وہ خود تو اب کریم کا استعمال نہیں کریں گے لیکن اس بات کو بھی یقینی بنائیں گے کہ ان کے خاندان میں کوئی بھی اس سروس کا استعمال نہ کرے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…