اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نیب حکام کی طرف سے گرفتاری کیلئے نواز شریف اور مریم نواز کے ریڈ وارنٹ جاری ہوتے ہی کلثوم نواز کی بیماری کا بیانیہ غیر موثر ہوگیا ہے۔ نواز شریف نے اعلان کیا تھا کہ کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں اور زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں جب کلثوم نواز کو ہوش آیا اور ان سے بات چیت ہوئی اس کے بعد پاکستان واپس جانے کا فیصلہ کروں گا
تاہم پاکستان میں نیب حکام نے نواز شریف اور مریم نواز کو مجرم قرا ردیئے جانے کے فوراً بعد انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرادیئے ۔ خبر رساں ادارے آن لائن کے مطابق ریڈ وارنٹ جاری ہوتے ہی نواز شریف اور مریم نواز ہسپتال میں مبینہ طور پر پڑی کلثوم نواز کو بھول گئے اورفوراً واپس پاکستان آنے کا پروگرام بنایا۔ شریف خاندان گزشتہ کئی ماہ سے کلثوم نواز کی بیماری کا بیانیہ بنا کر لندن میں مقیم ہے تاہم لندن کے ڈاکٹرز کی طرف سے کلثوم نواز کی بیماری بارے حقائق بیان کرنے سے بھی روکا گیا ہے۔ نواز شریف کا کلثوم نواز کی بیماری کا بیانیہ بھی اب غیر موثر ہوگیا ہے اور ریڈ وارنٹ جاری ہوتے ہوئے نواز اور مریم واپس پاکستان آرہے ہیں اور اپنی گرفتاری کیلئے تیار ہیں۔ شریف خاندان جب سے کرپشن کے بھنور میں پھنسا ہے وہ بیماری کا بیانیہ بنا کر عوام سے ہمدردی کے جذبات حاصل کرنے کی ناکام کوشش کرتا رہا ہے اب بیماری کا بیانیہ بھی ناکام ہوگیا اور مجرم قرار دیئے جانے کے بعد وہ اب واپس پاکستان آرہے ہیں۔ نیب حکام کی طرف سے گرفتاری کیلئے نواز شریف اور مریم نواز کے ریڈ وارنٹ جاری ہوتے ہی کلثوم نواز کی بیماری کا بیانیہ غیر موثر ہوگیا ہے۔ نواز شریف نے اعلان کیا تھا کہ کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں اور زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں جب کلثوم نواز کو ہوش آیا اور ان سے بات چیت ہوئی اس کے بعد پاکستان واپس جانے کا فیصلہ کروں گا تاہم پاکستان میں نیب حکام نے نواز شریف اور مریم نواز کو مجرم قرا ردیئے جانے کے فوراً بعد انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرادیئے ۔