ٹیکسلا(مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت نے جعلی ڈگری کیس پر سرور خان کی جانب سے لیا گیا حکم امتناعی خارج کردیا،اینٹی کرپشن کو کاروائی کا حکم دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کے دن قریب سے قریب تر آرہے ہیں۔سیاسی جماعتوں نے الیکشن کی تیاریاں شروع کر رکھی ہیں۔ایسے اداروں کی جانب سے الیکشن کی تمام تر کارروائی تیزی سے آگے بڑھائی جارہی ہے۔تاحال سیاسی وفاداریوں کو تبدیل کئے جانے کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔
اس سارے معاملے میں سب سے اہم فریق ووٹر ہے جو اس سارے عمل کو انتہائی دلچسپی سے دیکھ رہا ہے اور 25 جولائی اور اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لیے انتہائی پرجوش ہیں۔ووٹرز نے ابھی سے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ کس پارٹی کو ووٹ دینا ہے اور کس کو نہیں۔2018 کے سال کو تبدیلی کا سال قرار دیا جارہا ہے۔اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں نے انتخابات میں سیاسی مخالفین کو دھول چٹانے کی تیاریاں کر لی ہیں۔ایک جانب سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی پاور شو کئے جا رہے ہیں تو دوسری جانب ووٹرز کو ترغیب دلانے کے لیے وعدے وعید اور منشور کا سہارا لیا جارہا ہے۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔این اے 63 ٹیکسلا اور واہ کے حلقے سے چوہدری نثار کے خلاف الیکشن لڑنے والے تحریک انصاف بڑی مشکل میں پھنس چکی ہے۔چوہدری سرور کے مخالف امیدوار نے انکے خلاف جعلی ڈگری کا کیس کیا ہوا تھا جس پر سرور خان نے عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا تھا۔تاہم تازہ ترین خبر کے مطابق عدالت نے حکم امتناعی ختم کرتے ہوئے محکمہ اینٹی کرپشن کو سرور خان کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔