اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )چیف جسٹس نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی جس میںانہوں نے کہا ہے کہ کل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کچھ کمی کر د گئی ہے ۔ کیا قیمتیں کم کرنے کا کوئی فارمولا ہے ؟اگر ایسا کوئی فارمولا ہے تو عدالت کو آگاہ کریںجس کے مطابق قیمتوں میں اتار چڑھائو کیا جاتا رہے ۔ اس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا جی سر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی ۔
چیف جسٹس نے ایم ڈی پی ایس او سے استفسار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کتنی تنخواہ لے رہے ہیں ؟ جس کے جواب میں ایم ڈی پی ایس او نے جواب میں کہا ہے کہ سر میں 37لاکھ روپے تنخواہ لے رہا ہوں ۔ چیف جسٹس ثاقب نثا ر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے ٹیکس سے چلنے والے ادارے سے آپ اتنی تنخواہ لے رہے ہیں ۔آپ بنیادی چیزوں سے لاعلم ہیں اور اتنی تنخواہ لے رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے استفسار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ ایم ڈی پی ایس او کیسے تعینات ہوئے جس کے جواب میں ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران کا کہنا تھا کہ سر میں ایک پرائیویٹ کمپنی میں بطور ایم ڈی کام کر رہا تھا میں نے پی ایس او میں درخواست دی جس کے بعد مجھے یہ نوکری ملی ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ واپس اسی کمپنی میں کیوں نہیں چلے جاتے ؟ 37لاکھ تنخواہ تو بہت زیادہ ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان میں ثاقب نثار نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے حکومت پیسہ کمانے کیلئے ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ درآمد، کروڈ آئل اور ریفائنری تک پہنچنے میں کیا قیمتیں ہیں؟ ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ کروڈ آئل کو ریفائنری درآمد کرتی ہیں،ایم ڈی پی ایس او نے کہا کہ 22 کمپنیاں ہیں جو پٹرول درآمد کرتی ہیں ۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ 5 ریفائنریز کہاں کہاں موجود ہیں؟ ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ این آر این اور پاکستان ریفائنری کراچی، بائیکو حب بلوچستان میں ہے،پارکو مظفرگڑھ اور اٹک ریفائنری راولپنڈی میں ہے،اٹارنی جنرل نے کہا کہ 15 فیصد مقامی پیداوار ،85 فیصد درآمد کیاجاتا ہے،
ضروریات پوری کرنے کیلئے85 فیصد پٹرول درآمد کیا جاتا ہے۔جبکہ دوسری جانب سپریم کورٹ کا نوٹس ، عوام کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی صورت میں تحفہ مل گیا ،نگران حکومت نے پٹرولیم مصنوعات سستی کرتے ہوئے ان کی قیمتوں میں 6 روپے 37 پیسے تک کمی کر دی جس کے تحت پٹرول 4 روپے 26 پیسے ،ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے 37 پیسے ،مٹی کا تیل 3 روپے 74 پیسے اور لائیٹ ڈیزل 5 روپے 54 پیسے سستا کر دیا ہے،
اب پٹرول کی نئی قیمت 95.24 روپے. ہائی اسپیڈ ڈیزل 112.94 ،مٹی کے تیل کی83.96 اور لائیٹ ڈیزل کی نئی قیمت 75.37 روپے ہوگئی ، حکومت کا کہناہے کہ اس سے قومی خزانے کو ماہانہ 10 ارب روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا جب کہ نئی قیمتوں کا اطلاق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب رات 12 بجے سے ہو گیا اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عائد سیلز ٹیکس کم کر دیا جس سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی کم ہو گئیں ۔
اس حوالے سے نگران وفاقی وزیر توانائی بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے کم کرکے 9 فیصد کر دی گئی جب کہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر شرح 31 سے کم کرکے 24 پٹرول اور مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد کم کرکے 12 فیصد کر دی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس کی شرح سے کمی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آئے گی تاہم اس سے حکومت کو 10 ارب روپے کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسسے ملک میں معیشت کا پہیہ تیز انداز میں چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ہو گیا دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 74 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا نیا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے ۔
جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 54 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی اب لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 75 رروپے 37 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ۔ پٹرول کی نئی قیمت 95 روپے 24 پیسے فی لیٹر ، مٹی کے تیل کی قیمت 83 روپے 96 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 112 روپے 94 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ۔