پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

لاہور میں طوفانی بارشوں سے تاریخی لال قلعہ کی دیوار گر گئی ،اگلے 2سے 3دنوں میں مزید کیا کچھ ہونیوالا ہے؟محکمہ موسمیات نے خطرناک پیش گوئی کردی

datetime 4  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک ) لاہور میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے تاریخی ورثے کیلئے بھی خطرہ پیدا کردیا، تاریخی لال قلعہ کی دیوار گر گئی۔ بارشوں سے لاہور سمیت پنجاب کے شہری علاقوں میں اگلے 2 سے 3 روز میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا بھی خدشہ۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں جولائی کے ماہ میں ہونے والی طوفانی بارشوں کا 38 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ان طوفانی اور ریکارڈ بارشوں کے باعث لاہور شہر کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔

لاہور شہر کی مرکزی شاہراہ مال روڈ کو بارشوں کے باعث سب سے زیادہ نقصان پہنچا اور کئی مقامات پر گہرے اور خطرناک گڑھے پڑ گئے۔ دوسری جانب ماہرین نے لاہور میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے باعث تاریخی ورثے کو نقصان پہنچنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔ماہرین کا خدشہ کسی حد تک درست ثابت ہوا ہے اور تاریخی لال قلعہ کی دیوار گر گئی ہے۔تاہم محکمہ آثار قدیمہ پنجاب دیوار گرنے کے واقعے کی تصدیق کرنے سے گریزاں ہے۔ واضح رہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں ایک بار پھر بارشوں کا آغاز ہو گیا ہے جو مزید دو روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق پیر کے روز داخل ہونے والے بارش کے اس نئے سسٹم سے لاہور،، اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت پنجا ب کے بیشتر بالائی علاقے متاثر ہوں گے۔محکمہ موسمیات نے دو سے چار جولائی تک بارشوں کی پیشگی اطلاع بھی متعلقہ محکموں کو دے دی تھی تاکہ مناسب انتظامات کیے جا سکیں۔پیر کی شب لاہور میں شروع ہونے والی بارش وقفے وقفے سے جاری ہے اور اب تک 260 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب جہلم میں 49 ملی میٹر، گجرات 35 ملی میٹر، گوجرانوالہ 33 ملی میٹر، بالاکوٹ 28 ملی میٹر، مالم جبہ 41 ملی میٹر، اسلام آباد 39 ملی میٹر، مری 20 ملی میٹر، منگلا 27 ملی میٹر، قصور 19 ملی میٹر، چکوال 11 ملی میٹر، منڈی بہا الدین 11 ملی میٹر، سیالکوٹ 15 ملی میٹر، راولاکوٹ 17 ملی میٹر، کوٹلی 8 ملی میٹر، مظفر آباد 6 ملی میٹر اور کوہاٹ میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ سندھ اور بلوچستان میں کہیں بارش نہیں ہوئی تاہم کئی علاقوں میں گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…