اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان و رہنما بیرسٹر فواد چوہدری کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 67جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد ، انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل نے تحریک انصٓف کےمرکزی ترجمان و رہنما بیرسٹر فواد چوہدری کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 67جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے
جس کے بعد فواد چوہدری انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئے۔ فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی فارم پر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پارٹی جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما نے اعتراض اٹھاتے ہوئے اپیلٹ ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی کہ کیونکہ فواد چوہدری نےکاغذات نامزدگی فارم میں زرعی ٹیکس کے حوالے سے اندراج نہیں کیا اور زرعی ٹیکس ادا نہیں کیا اس لئے ان کے کاغذات مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے۔ درخواست دہندہ کا مؤقف تھا کہ فواد چوہدری کا نام شناختی کارڈ میں فواد احمد درج ہے جبکہ انہوں نے کاغذات نامزدگی میں اپنا نام فواد چوہدری لکھا ہے۔ اپیلٹ ٹریبونل نے فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نا اہل قرار دیتے ہوئے الیکشن لڑنے سے روک دیا ہے۔ واضح رہے کہ الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے این اے 57 مری سے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیئے۔نجی ٹی وی کے مطابق راولپنڈی کے الیکشن ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عباد الرحمان لودھی نے پی ٹی آئی کارکن مسعود احمد عباسی کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر سماعت مکمل کرکے روز قبل اس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اعتراض کنندہ نے مؤقف اپنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے ریٹرننگ افسر کو دیئے گئے
ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی اور جائیداد کی درست تفصیلات نہیں بتائیں۔اعتراض کنندہ کا کہنا تھاکہ شاہد خاقان عباسی نےلارنس کالج کےجنگل پر قبضہ کر رکھا ہے، ان کے کاغذات میں ایف سیون ٹو میں مکان کی ملکیت بھی کاغذات نامزدگی میں کم لکھی گئی ہے، کاغذات نامزدگی میں پہلے 100 روپے والا اسٹامپ پیپر لگایا گیا اور بعد ازاں 500 روپے والا پیپر لگایا گیا۔