اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر سیاسی رہنما چوہدری نثار علی خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں مسلم لیگ (ن) یا میاں نواز شریف کو نقصان پہنچانے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا، انہوں نے کہا کہ مجھ سے منسوب کی گئی خبریں جعلی ہیں، انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میرے متعلق خبریں جب سے آ رہی ہیں مختلف ٹی وی چینلز انٹرویو کرنا چاہتے ہیں۔ ایک آدمی کس کس کوانٹریو دے سکتا ہے؟
چوہدری نثار نے کہاکہ آج سے 10روز پہلے جعلی خبر جاری ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کہیں حوالہ نہیں دیا گیا کہ میں نے وہ باتیں کہاں کیں، کس کے ساتھ کیں، خبرکس نے دی اور کہاں دی۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اس خبر سے طوفان مچ گیا، میں نے کہا کہ تحریک انصاف میں 10 تو مسلم لیگ (ن) میں 100 غلطیاں ہیں، زبان کھولوں گا تو میاں صاحب منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے، چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے فوری طور پر اس کی تردید کر دی۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ میں نے یہ ضرور کہا تھا کہ میں چکری میں اپنی پہلی تقریر میں میاں نواز شریف کے ساتھ ہونے والے تحفظات سے متعلق بات کروں گا لیکن میں نے فیصلہ کیا ہے کہ کلثوم نواز کی طبیعت کی خرابی کی وجہ سے میں بات نہیں کروں گا۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نے کب کہا کہ یہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔ میری تقریر کوبنیاد بناکرطرح طرح کی باتیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا ن لیگ سے سیاسی اختلاف ضرور ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ میرا تعلق 33 سال ہے، میں نے ہمیشہ مخلص مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک وفاداری یہ نہیں کہ لیڈرجوکہے جی جی کہتے رہو۔ اصل وفاداری یہ ہے کہ حقائق سامنے رکھے جائیں۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں نوازشریف کی بات کررہا ہوں، میں ان کی بیٹی کی بات نہیں کر رہا ہوں کیونکہ فیصلہ نوازشریف لیڈر نے کرنا ہے،
انہوں نے کہا کہ اختلافات کی بات کسی اور کی نہیں صرف نوازشریف کی بات کر رہا ہوں، چوہدری نثار نے کہا کہ جب میاں نواز شریف کے ساتھ اختلافات بڑھے تو میں نے خود کو وزارت سے الگ کر دیا۔انہوں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میں کسی جماعت میں نہیں جا رہا بلکہ آزاد حیثیت سے چاروں حلقوں سے الیکشن لڑ رہا ہوں، انہوں نے کہا کہ میں شیخ رشید سے کہہ چکا ہوں کہ میں کسی آوارہ بس کا مسافر نہیں ہوں، بس مس کرنے کا تعلق ہے تو میں کسی بس کا متلاشی نہیں ہوں، میرا اپنا انداز ہے سیاست کا اور نہ ہی میں کسی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر رہا ہوں۔