اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان اپنی کتاب کے مبینہ مسودے کی وجہ سے آج کل خبروں کی زینت بنی ہوئی ہیں۔جس کی وجہ سے تحریک انصاف اور ریحام خان کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے ۔اسی تناظر میں ریحام خان کے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز الرحمان اپنے ایک انٹرویو میں کہتے ہیں کہ میرے چھوٹے بھائی کی شادی کی ایک تقریب میں ریحام خان بھی موجود تھیں۔ ریحام خان نے خود ہی مجھے شادی
کے لیے پروپوز کیاتھا، میں نے ریحام خان کو ایک اچھی لڑکی سمجھا اور شادی کر لی لیکن آہستہ آہستہ سب غلط ہوتا چلا گیا۔ہمارے رشتے میں آنے والی کڑواہٹ بالآخر طلاق پر ختم ہوئی اور اس عورت نے طلاق بھی اس وقت لی جب اس کے تین بچے ہو چکے تھے، ریحام خان نے مجھ پر دوسری عورتوں کے ساتھ تعلقات کا الزام عائد کیاجو میرے لیے ناقابل برداشت تھا۔ریحام نے میرے دفتر اور میری کاروباری زندگی میں بھی مداخلت کرنا شروع کر دی تھی۔جس نے مجھےریحام سے بد ظن کیا۔ میرے بچوں کو برین واش کر کے میرے خلاف کیااور مجھے یہاں تک کہہ دیا کہ میرے بچوں کو پرائیویٹ سکول میں داخل کروانے کی میری اوقات نہیں ہے حالانکہ میں نے اپنے بچوں کو اعلیٰ پرائیویٹ سکول میں داخلہ دلوایا تھا، میری مالی حالت پر تنقید کرنے والی ریحام بی بی سے کوئی یہ پوچھے کہ اسے 5براعظموں کی سیر کس نے کروائی تھی؟ میں ریحام خان کے مطالبے پر اپنی تنخواہ کا 25 فیصد اسے دیتا رہا ۔ڈاکٹر اعجاز رحمان نے بتایا کہ ریحام خان طلاق کے بعد پاکستان چلی گئی لیکن ریحام پاکستان کو پسند نہیں کرتی تھی۔ اسے پاکستان سے نفرت تھی۔ میں نے یہاں اپنی جائیداد فروخت کر کے چک شہزاد میں فارم ہاؤس خریدا ، میرے بچے نئی برانڈ کی گاڑی خریدنا چاہتے تھے،
اچھے سکول میں پڑھنا چاہتے تھے ، میں اس سب کے لیے تیار تھا۔ ریحام اتنی آسائش پسند تھی کہ ایک مرتبہ پاکستان میں جب اسے ٹیکسی میں بیٹھنا پڑا یہ نشست سے آگے جھک کر یوں بیٹھ رہی تھی جیسے یہ اس کے لیے بہت ناگوار ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں آج بھی اپنے بچوں کو یاد کرتا اور ان کے روشن مستقبل کے لیے دعا کرتا ہوں۔یاد رہے کہ ریحام خان نے ڈاکٹر اعجاز سے طلاق لینے کے بعد عمران خان سے دوسری شادی کی تھی۔