بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

شہباز شریف کی جانب سے صاف پانی منصوبہ کی کنسلٹنسی کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کو دینے کا انکشاف ،کرپٹ افسران نے ساڑھے تین کروڑ کی لگژری گاڑیاں خریدیں،کارڈیلر بھی شریف مافیا کا سرغنہ نکلا

datetime 6  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) جنوبی پنجاب کی غریب عوام کو صاف پانی فراہمی کے منصوبہ میں شہباز شریف اور اس کے رشتہ دار مافیا کی مزید کرپشن اور بدعنوانی کے واقعات سامنے آگئے ہیں۔ سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے صاف پانی منصوبہ کی کنسلٹنسی کا ٹھیکہ ایک ایسی کمپنی کو دیا جس کو ورلڈ بنک اور ایشین بنک نے بلیک لسٹ کر رکھا ہے ۔ شہباز شریف نے بلیک لسٹ کمپنی کو ٹھیکہ دے کر قومی خزانہ سے 19 کروڑ 19 لاکھ روپے کی

مالی بدعنوانی کے بھی مرتکب ٹھہرے گئے ہیں ۔ بین الاقوامی کمپنی ( ECSP ) کو کنسلٹنسی کا ٹھیکہ دیتے ہوئے شہباز شریف نے قواعد کے مطابق صوبائی کابینہ سے منظوری حاصل کرنا بھی گوارا نہ کی ٹھیکہ دینے کے چھ ماہ کے بعد کابینہ سے منظوری حاصل کی جب 19 کروڑ رپے کمپنی ہضم کر چکی تھی ان باتوں کا انکشاف پر سپریم کورٹ کے حکم پر صاف پانی کمپنی سکینڈل کی تحقیقات میں سامنے آئی ہیں ۔ تحقیقاتی رپورٹ آن لائن نے حاصل کر لی ہیں ۔ شہباز شریف نے فیصلہ کیا تھا کہ صاف پانی منصوبہ کی اونر کنسلٹنٹ کا ٹھیکہ ایک ایسی کمپنی ( ECSP ) کو دیا جس کو عالمی بنک اور ایشین بنک بلیک لسٹ کر چکے تھے کمپنی کے بعد جوائنٹ منیجر Fihner Gmbh کے ساتھ ایک جو بلیک لسٹ کمپنی تھی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ حکومت پنجاب کے ابتدائی معاہدہ ( ECSP ) نامی کمپنی سے کیا پھر 14 لاکھ 89 امریکی ڈالر سے لاگت بڑھا کر 53 لاکھ 80 ہزار ڈالر کمپنیوں کو ادا کئے گئے اور قومی خزانہ ریوڑیوں کی طرح شہباز شریف مافیا نے تقسیم کیا جبکہ اصل کمپنی ( ECSP ) لاگت میں سے صرف تین فیصد قیمت حاصل کی باقی فنڈز کرپشن کی نذر ہو گئے ۔شہباز شریف کے اس ٹھیکہ کو وفاقی ادارہ پیپرا نے بھی غیر قانونی قرار دیا اور معاہدے کرنے والے افسران

کو نوسرباز قرار دے کر قومی خزانہ لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ۔دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ انجیئرنگ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کمپنی کے ناقص ڈیزائن کے نتیجہ میں قومی خزانہ کو ایک کروڑ 27 لاکھ روپے کا نقصان ہوا شہباز شریف مافیا نے یہ فنڈز اور نقصان بھی انجیئرنگ فرم سے وصول کرنا گوارا نہ کیا ۔ ڈیزائن کے مطابق جنوبی پنجاب میں 36 واٹر پلانٹ تنصیب کرنے تھے صاف پانی منصوبہ کی تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا ہے

کہ جنوبی پنجاب کے غریب عوام کو صاف پانی کی فراہمی کے لئے مختص اربوں روپے کے فنڈز سے پنجاب کے کرپٹ افسران نے 3 کروڑ 54 لاکھ 82 ہزار روپے کار ڈیلرز کو ادا کئے ۔ کرپٹ افسران نے کار ڈیلر سے کرایہ پر 25 لگثرریاں گاڑیاں حاصل کی تھیں جن میں 10 لگثرریاں گاڑیاں ریجنل آفس جبکہ 15 لگثرریاں گاڑیاں ہیڈ آفس میں رکھی گئیں تھیں ۔ ریکارڈ میں سامنے آیا ہے کہ صاف پانی منصوبہ کے پاس پہلے ہی بڑی گاڑیوں کی کھیپ تھی

جس کی موجودگی میں مزید گاڑیاں کرایہ پر حاصل کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی ۔ شہباز شریف کے چہیتے کار ڈیلرز کو کروڑوں روپے کی ادائیگی کر دی گئی یہ کار ڈیلرز بھی شریف خاندان کا رشتہ دار ہے ۔ ریکارڈ میں یہ حقائق بھی سامنے آئے ہیں کہ انجیئرنگ فرم نے نے کام ختم ہونے کے بعد 7 کروڑ 78 لاکھ روپے کا قیمتی سامان حکومت پنجاب کو واپس ہی نہیں کیا تھا لیکن یہ سامان اٹھا کر اپنے گودام میں رکھ دیا جس بارے کمپنی کو شہباز شریف مافیا کی مکمل آشیرباد حاصل تھی ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…