بدھ‬‮ ، 26 جون‬‮ 2024 

6 رکنی نگران کابینہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا،کونسی شخصیات شامل کر لیں گئیں

datetime 5  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی ) نگران وزیراعظم جسٹس (ر)ناصرالملک کی 6 رکنی وفاقی کابینہ کو وزارتوں کے قلمدان سونپ دیے گئے ،عبداللہ حسین ہارون کو وزارت خارجہ اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی جب کہ وزارت دفاع و دفاعی پیداوار کا اضافی چارج ،ڈاکٹر شمشاد اختر کو وزارت خزانہ، شماریات اور وزارت منصوبہ بندی کے ساتھ وزارت تجارت اور وزارت انڈسٹریز و پیدوار کا اضافی چارج،اعظم خان کو وزارت داخلہ،

وزارت کیڈ اور وزارت نارکوٹکس کنٹرول کیساتھ وزارت بین الصوبائی رابطہ کا اضافی چارج بھی ہوگا، سید علی ظفر کو وزارت قانون و انصاف، وزارت پارلیمانی امور اور وزارت اطلاعات،یوسف شیخ کو وزارت وفاقی تعلیم پروفیشنل ٹریننگ کا کیساتھ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اور وزارت مذہبی امور کا اضافی چارج بھی ان کے پاس ہوگا، روشن خورشید بروچہ کو وزارت انسانی حقوق، کشمیر و گلگت بلتستان امور اور وزارت سیفران کا قلمدان دیا گیا ہے۔کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق عبداللہ حسین ہارون کو وزارت خارجہ اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا قلمدان دیا گیا جب کہ وزارت دفاع و دفاعی پیداوار کا اضافی چارج بھی ان کے پاس ہوگا۔ڈاکٹر شمشاد اختر کو وزارت خزانہ، شماریات اور وزارت منصوبہ بندی کا قلمدان دیا گیا ہے، اس کے ساتھ وزارت تجارت اور وزارت انڈسٹریز و پیدوار کا اضافی چارج بھی ڈاکٹر شمشاد اختر کے پاس ہوگا۔اعظم خان کو وزارت داخلہ، وزارت کیڈ اور وزارت نارکوٹکس کنٹرول کا قلمدان دیا گیا ہے اور ان کے پاس وزارت بین الصوبائی رابطہ کا اضافی چارج بھی ہوگاکابینہ میں شامل سید علی ظفر کو وزارت قانون و انصاف، وزارت پارلیمانی امور اور وزارت اطلاعات کا قلمدان دیا گیا ہے۔یوسف شیخ کو وزارت وفاقی تعلیم پروفیشنل ٹریننگ کا چارج دیا گیا ہے جب کہ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز اور وزارت مذہبی امور کا اضافی چارج بھی ان کے پاس ہوگا۔ روشن خورشید بروچہ کو وزارت انسانی حقوق، کشمیر و گلگت بلتستان امور اور وزارت سیفران کا قلمدان دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ نگران وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے یکم جون کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا جو 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات 2018 کے انعقاد کے پابند ہیں۔ یاد رہے نگران وفاقی کابینہ میں شامل ڈاکٹر شمشاد اختر 2006 سے 2009 اسٹیٹ بینک کی گورنر رہیں اور اس سے قبل وہ 2004 میں ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی ڈائریکٹر جنرل بھی رہیں۔ڈاکٹر شمشاد اختر اقوام متحدہ میں انڈر سیکریٹری جنرل رہ چکی ہیں

اور وہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون کی سینئرمشیر بھی رہی ہیں۔ڈاکٹرشمشاد اختر ورلڈ بینک کی نائب صدر، اقوام متحدہ میں سربراہ معاشی، معاشرتی کمیشن ایشیا پیسیفک بھی رہ چکی ہیں۔ حیدرآباد میں پیدا ہونے والی ڈاکٹر شمشاد اختر نے قلیل مدت کے لیے وفاقی اور سندھ حکومت کے پلاننگ ڈپارٹمنٹ میں بھی کام کیا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی اور اسلام آباد میں حاصل کی اور 1987 میں ہارورڈ یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ

آف اکنامکس کی ویزیٹنگ فیلو بھی رہی ہیں۔ نگران کابینہ میں شامل دوسرے وزیر عبداللہ حسین ہارون اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب رہ چکے ہیں۔عبداللہ حسین ہارون سندھ اسمبلی کے رکن بھی رہے اور اپوزیشن لیڈر بھی رہ چکے ہیں جب کہ وہ سندھ اسمبلی میں چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ اور قواعد و ضوابط بھی رہے ہیں۔ عبداللہ حسین ہارون کا تعلق ہارون خاندان سے ہے، وہ سر عبداللہ ہارون کے پوتے اور سعید ہارون کے بیٹے ہیں

جن کی سماجی آزادی اور سیاسی حقوق کے لیے نمایاں خدمات ہیں۔نگراں وفاقی وزیر محمد اعظم خان ریٹائرڈ سینئر بیورو کریٹ ہیں اور وہ چیف سیکریٹری پختونخوا کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔اعظم خان خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ اور منصوبہ بندی کے وزیر اور وفاقی سیکرٹری پٹرولیم اور مذہبی امور بھی رہ چکے ہیں۔بلوچستان سے تعلق رکھنے والی روشن خورشید بروچہ بھی وفاقی کابینہ میں شامل ہیں

جو صوبے کی معروف سماجی و سیاسی شخصیت ہیں۔روشن خورشید بروچہ کا تعلق بلوچستان کے پارسی قبیلے سے ہے، جنہوں نے سوشل ورک میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔وہ پرویز مشرف دور حکومت میں 2000 سے 2002 تک صوبائی وزیرسوشل ویلفئیر رہیں اور 2003 سے 2006 تک بلوچستان سے سینیٹر بھی رہ چکی ہیں۔روشن خورشید قومی کمیشن انسانی ترقی کی قائم مقام چیئرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔بیرسٹر علی ظفر ملک کے

نمایاں ماہر قانون ہیں جو صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بھی رہ چکے ہیں جنہیں سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس میں عدالتی معاون بھی مقرر کیا۔نگراں وفاقی وزیر بیرسٹر علی ظفر قانونی ماہرین میں الگ شناخت رکھتے ہیں جو ممتاز ماہر قانون ایس ایم ظفر کے صاحبزادے ہیں۔نگراں کابینہ میں شامل چھٹے وزیر شیخ محمد یوسف نے تمام زندگی تعلیم کے شعبے میں خدمات انجام دیں، وہ کیڈٹ کالج لاڑکانہ کے پرنسپل رہ چکے ہیں اور آرمی ایجوکیشن کور سے میجر ریٹائرڈ ہیں۔

موضوعات:



کالم



اگر کویت مجبور ہے


کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…