ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے متفقہ نام پر اتفاق نگراں وزیراعظم کوئی خاتون ہو گی یا مرد ہوگا؟ خورشید شاہ نے بتا دیا

datetime 19  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این ) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے متفقہ نام پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق نگراں وزیراعظم کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق کے بعد اب نگراں وفاقی کابینہ پر بھی مشاورت جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور خورشید شاہ کے درمیان پنجاب، سندھ اوربلوچستان کی نگران وزرات اعلیٰ پر بھی مشاورت جاری ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے لیے

بھی پیپلزپارٹی سے رائے مانگی ہے۔نگراں وزیراعظم کے معاملے پر جب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے سوال کیا گیا کہ کیا نگراں وزیر اعظم چھوٹے صوبوں سے ہو گا؟ اس پر خورشید شاہ نے کہا کہ صوبے کا بتا دیا تو باقی کیا بچے گا۔اپوزیشن لیڈر سے سوال کیا گیا کہ نگراں وزیراعظم کوئی خاتون ہو گی یا مرد ہوگا؟ اس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے جنس کی پابندی نہیں دونوں ہوسکتے ہیں۔خورشید شاہ سے سوال کیا گیا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے میڈیا پر جو نام چل رہے ہیں کیا ان میں کوئی نام ہے؟ اس پر اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ جو نام فائنل ہورہا ہے اس کا میڈیا پربھی چرچا ہو۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ ہماری کوشش ہے کہ متفقہ طور پر غیر متنازعہ شخص کو وزیراعظم لگایا جائے، منگل کو وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد نگراں وزیر اعظم کینام کا اعلان کروں گا۔ادھر سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف میں حتمی میٹنگ منگل کو ہوگی، لگتا ہے کہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو ہی کرنا پڑے گا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا خدا کرے کہ اتفاق رائے سے نگران وزیراعظم کا انتخاب ہو، ایسا نہ ہوا تو معاملہ ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔

انہوں نے کہا قومی معاملات اتفاق رائے سے حل ہوں تو بہتر ہیں، نگران وزیراعظم کا انتخاب مل کر نہیں کر سکتے تو قومی فیصلے کیا کریں گے۔سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ حالات اس نہج تک پہنچانے میں سیاستدان بھی شریک ہیں، حکومت کا فیصلہ ووٹوں سے ہونا ہے، انتخابات جمہوری مستقبل کے حوالے سے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا غیر یقینی صورتحال سے نجات آزادانہ اور شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے، انتخابات شفاف نہ ہوئے تو پھر سوالات اٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کسی قسم کے تنا کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…