جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے متفقہ نام پر اتفاق نگراں وزیراعظم کوئی خاتون ہو گی یا مرد ہوگا؟ خورشید شاہ نے بتا دیا

datetime 19  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(اے این این ) حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگراں وزیراعظم کے متفقہ نام پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق نگراں وزیراعظم کی تقرری پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق کے بعد اب نگراں وفاقی کابینہ پر بھی مشاورت جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور خورشید شاہ کے درمیان پنجاب، سندھ اوربلوچستان کی نگران وزرات اعلیٰ پر بھی مشاورت جاری ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے لیے

بھی پیپلزپارٹی سے رائے مانگی ہے۔نگراں وزیراعظم کے معاملے پر جب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے سوال کیا گیا کہ کیا نگراں وزیر اعظم چھوٹے صوبوں سے ہو گا؟ اس پر خورشید شاہ نے کہا کہ صوبے کا بتا دیا تو باقی کیا بچے گا۔اپوزیشن لیڈر سے سوال کیا گیا کہ نگراں وزیراعظم کوئی خاتون ہو گی یا مرد ہوگا؟ اس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے جنس کی پابندی نہیں دونوں ہوسکتے ہیں۔خورشید شاہ سے سوال کیا گیا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے میڈیا پر جو نام چل رہے ہیں کیا ان میں کوئی نام ہے؟ اس پر اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ جو نام فائنل ہورہا ہے اس کا میڈیا پربھی چرچا ہو۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ ہماری کوشش ہے کہ متفقہ طور پر غیر متنازعہ شخص کو وزیراعظم لگایا جائے، منگل کو وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد نگراں وزیر اعظم کینام کا اعلان کروں گا۔ادھر سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف میں حتمی میٹنگ منگل کو ہوگی، لگتا ہے کہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو ہی کرنا پڑے گا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا خدا کرے کہ اتفاق رائے سے نگران وزیراعظم کا انتخاب ہو، ایسا نہ ہوا تو معاملہ ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔

انہوں نے کہا قومی معاملات اتفاق رائے سے حل ہوں تو بہتر ہیں، نگران وزیراعظم کا انتخاب مل کر نہیں کر سکتے تو قومی فیصلے کیا کریں گے۔سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ حالات اس نہج تک پہنچانے میں سیاستدان بھی شریک ہیں، حکومت کا فیصلہ ووٹوں سے ہونا ہے، انتخابات جمہوری مستقبل کے حوالے سے اہم ہیں۔ انہوں نے کہا غیر یقینی صورتحال سے نجات آزادانہ اور شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے، انتخابات شفاف نہ ہوئے تو پھر سوالات اٹھیں گے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان کسی قسم کے تنا کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…