اسلام آباد(سی پی پی )وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے راؤتحسین کی بطور ڈی جی ریڈیوپاکستان تقرری کے احکامات جاری کردیے لیکن بیوروکریسی راؤتحسین سے متعلق احکامات پر عمل درآمد سے گریزاں ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے انفارمیشن گروپ کے گریڈ21 کیافسرراؤ تحسین کوڈی جی ریڈیو پاکستان تعینات کردیا ہے۔راؤتحسین کوڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی سفارش پر معطل کیا گیا تھا۔ راؤتحسین نے اپنی معطلی
کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا تھا۔ تاہم نوازشریف کے بیان کے بعدوفاقی حکومت ڈان لیکس کے معاملے پرکھل کرسامنے آگئی۔ وفاقی حکومت نے ڈان لیکس کے اہم کردار کواہم عہدہ دے دیا ہے۔ ڈان لیکس کے معاملے میں ملوث راؤ تحسین کو ڈی جی ریڈیو پاکستان تعینات کردیا گیا ہے۔راؤ تحسین کی ڈی جی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیا ہے۔راؤ تحسین کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ وزیراعظم نے راؤ تحسین کی تعیناتی کی منظوری10مئی کودی تھی۔ دوسری جانب بتایا جارہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن اور سیکرٹری اطلاعات نے احکامات ماننے سے انکار کردیا۔ واضح رہے سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے بیان کے بعد نہ صرف قائم رہنے کی بات کی ہے بلکہ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر اس بیان پرمجھے غدار کہا جارہا ہے تومطالبہ ہے کہ قومی کمیشن بناؤ،حساب کتاب ہوجائے۔مجھے غدار کہنے والے بھی آئیں اور میں بھی پیش ہوں گا۔جومجرم ہے اس کوسرعام پھانسی پرلٹکایا جائے۔ جس نے ایٹمی قوت ، دہشتگردی کاخاتمہ، موٹروے بناتا ہے،،بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرتا ہے،گارگل کی لعنت سرلیتا ہے۔آج اس نوازشریف پرغداری کاالزام لگایا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے
نوازشریف کو نااہل قرار دے دیا۔بیٹے سے تنخواہ نہیں لی۔جاؤ چھٹی۔کتنے افسوس کی بات ہے۔ پھر غدار کہا جاتا ہے۔۔پاکستان کیلئے چھ ایٹمی دھماکے کرنا کیا غداری ہے؟نوازشریف نے کہاکہ آئین توڑنے، مارشل لاء4 لگانے والے ، دہشتگردی لانے والے محب وطن ہیں؟یہاں الٹی گنگا بہتی ہے۔یہ الٹی گنگا نہیں بہے گی۔ہم اس کے سامنے بندھ باندھے گے اور الٹی گنگا کوسیدھی گنگا کریں گے۔۔نوازشریف نے آج احتساب عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈان لیکس بھی یہی تھا۔ میں اس وقت بھی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا تھا کہ ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی خبر کوتوڑ مروڑ کرپیش کیا گیا جس پربھارتی میڈیا نے خوب واویلا کیا تھا۔ تاہم دان لیکس کی تحقیقات کے بعد وزیراطلاعات پرویز رشید اور راؤ تحسین کو فارغ کردیا گیا تھا۔