اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مشرف نے اپنے عزائم کی تکمیل کےلئےنیب قانون بنایا، چیئرمین نیب سے متعلق وزیراعظم کی پارلیمنٹ میں گفتگو خوش آئند ہے،ملک کوعجیب تماشابنایاجارہاہے،نیب بہت سے معاملات پراختیارات سے تجاوزکررہاہے، آمر کا بنایا ہوا قانون ختم ہونا چاہئے تھا، ترقیاتی کاموں میں اتنامصروف رہے کہ اس طرف دھیان نہیں گیا، نواز شریف کی احتساب عدالت
کے باہر میڈیا سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے آج احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیب خاتمے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کی چیئرمین نیب سے متعلق پارلیمنٹ میں گفتگو خوش آئند ہے ، ملک کو عجیب تماشہ بنایا جا رہا ہے ، نیب بہت سے معاملات پر اختیارات سے تجاوز کا مرتکب ہوا، نیب قانون دراصل آمر کا بنایا قانون ہے جسے ختم ہو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے اپنے عزائم کی تکمیل کےلئے قانون بنایا،اب فیصلے کاوقت ہے ملک میں جمہوری حکومتوں کے قانون چلیں گے یاآمروں کے،انہوں نے کہا کہ جتنی جلدی اس قانون کوختم کردیں ملک کیلئے بہترہوگا،ترقیاتی کاموں میں اتنامصروف رہے کہ اس طرف دھیان نہیں گیا،نوازشریف کا کہناتھا کہ ڈکٹیٹرشپ کے قوانین کوختم کرنے سے متعلق جلدفیصلہ کرناہوگا،قومی احتساب بیورو ایکٹ ڈکٹیٹرکاقانون ہے۔نواز شریف نے اس موقع پر پنجاب ہائوس میں آج نیب کے حوالے سے پریس کانفرنس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج پنجاب ہائوس میں ہنگامی پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ کے حالیہ الزامات پر بات ہو گی۔ گوجرنوالہ سے رانا نذیر کی تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے بھی سنا ہے کہ رانا نذیر تحریک انصاف میں جا رہے ہیں،
انہوں نے کہا کہ رانانذیر کے بیٹے نے پارٹی صدارت کےلئے مجھے ووٹ نہیں دیا تھا۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم نے اپنے سیاسی حریف عمران خان کو بھی آڑے ہاتھوں لیا ۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیاپرچل رہا ہے ٹائٹینک ڈوبنے کی وجہ سامنے آ گئی اور ٹائٹینک ڈوبنے پرنواز شریف کونوٹس کاامکان ہے، عمران خان کی کسی بات پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا،وہ سیاستدان ہی کیا جس کی بات پر اعتبار نہ کیا جائے،ان کا کہناتھا کہ نیب کی طرف سے کوئی چیز سامنے آنی ہوتی توپہلے10روزمیں آجاتی۔