جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

شریف خاندان سمیت25 سے زائد کرپٹ افراد کی کرپشن کا ریکارڈ نیب ہیڈ کوارٹر سے چوری کرنے کی کوشش ناکام،5اعلیٰ سرکاری افسران کیخلاف کارروائی شروع،سنسنی خیز انکشافات

datetime 7  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نیب ہیڈ کوارٹر سے شریف خاندان اور پنجاب حکومت کی کرپشن مقدمات کی 20سے زائد فائلیں چرانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے،پنجاب کی کرپٹ بیوروکریسی کی کرپشن کا ریکارڈ چرانے کے بعد ضائع کرنے میں ملوث نیب کے ایک درجن سے زائد افسران کیخلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

نیب ہیڈکوارٹر سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد ،پنجاب بیوروکریسی مافیا کا سرغنہ احد چیمہ کے علاوہ دیگر افسران کی کرپشن کا ریکارڈ ضائع کرنے میں نیب کے ڈائریکٹر جنرل عہدے کے افسران کا شامل ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے کیونکہ نیب ہیڈ کوارٹر میں موجود افسران کی اکثریت سابق کرپٹ چیئرمین چوہدری قمرالزمان کی باقیات بھی موجود ہیں اور اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔نیب آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے حساس نوعیت کا ریکارڈ چرانے کی کوشش ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کرنے والے سیکورٹی گارڈ عابد حسین کو تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے ہیں۔نیب کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حساس نوعیت کا ریکارڈ چرانے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے اور اس آپریشن میں ملوث نیب افسران کے خلاف اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات کا آغاز بھی کردیاگیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق سیکورٹی گارڈ کو10ہزار روپے نقد انعام بھی دیا گیا ہے،چیئرمین نیب جاوید اقبال نے سیکورٹی گارڈ عابد حسین کی فرض شناسی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے فرائض احسن طریقہ سے سرانجام دیتے ہیں وہاں نیب سے حساس نوعیت کے ریکارڈ کو غیر ذمہ دارانہ افسران کے ہاتھ میں جانے کی کوشش بھی ناکام بنا دی گئی ہے۔نیب ہیڈ کوارٹر میں فواد حسن فواد کے قریبی رشتہ دار ناصر اقبال ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات ہیں جنہیں کرپشن الزامات پر ڈی جی نیب راولپنڈی سے ہٹایا گیاتھا

اس کے کرپٹ ساتھی شکیل بھی نیب ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیں جنہیں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے غیر قانونی طریقہ سے پلاٹ الاٹ کرانے کے الزامات کا سامنا ہے۔نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین نیب نے نیب ہیڈ کوارٹر میں تعینات بری شہرت کے حامل افسران اور کرپشن میں ملوث رہنے والے نیب افسران کو نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے تاکہ اہم قومی ادارہ کو کالی بھیڑوں سے پاک کیا جاسکے تاکہ ملک کی موجودہ کرپٹ افسران ،سیاستدان کو قومی دولت لوٹنے پر سزا دلوائی جاسکے۔نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب ہیڈ کوارٹر میں اب سیکورٹی کیمرے بھی لگائے جائیں گے تاکہ تمام افسران کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے تاہم چیئرمین نیب کو چاہئے کہ کرپٹ مافیا کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے نیب کے تمام افسران کو فوری طور پر ملازمتوں سے فارغ کردے

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…