تحریک انصاف ملک کی مقبول ترین جماعت بن چکی،22سال میں پارٹی ،اس کے نظریاتی کارکن اور اس کا نظریہ تینوں دفن ہوچکے،ندیم افضل چن جیسے لوگ عمران خان کا کیا حشر کرینگے؟جاوید چودھری کاتجزیہ‎

25  اپریل‬‮  2018

آج پاکستان تحریک انصاف کا 22 واں یوم تاسیس ہے‘ اس جماعت نے 25 اپریل 1996ء کولاہورمیں جنم لیا اور یہ آہستہ آہستہ چلتی ہوئی آج ملک کی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے‘ پارٹی نے 22 سال کے اس سفر میں کیا کھویا اور کیا پایا‘ ہم ماضی کو نہیں چھیڑتے‘ ہم بس آج کے اس دن کو لیتے ہیں جس میں آج پارٹی نے اس انقلابی ندیم افضل چن کو بھی شامل کر لیا جو ماضی میں عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کے بارے میں کیا کہتے تھے،

عمران خان نے 22سال پہلے یہ پارٹی ندیم افضل چن اوررمیش کمار جیسے لوگوں کے خلاف بنائی تھی لیکن آج آپ پارٹی کو دیکھیں تو یہ پارٹی اس کے نظریاتی کارکن اور اس کا نظریہ تینوں ان دونوں پارٹیوں کے لوٹوں میں دفن ہو چکے ہیں اور ندیم افضل چن عمران خان کو بتا رہے ہیں، خان صاحب نظریاتی کارکنوں کو نہ بھولئے گا، شاید عمران خان ندیم افضل چن جیسے لوگوں کو تبدیلی سمجھتے ہیں‘ آپ سمجھیں‘ آپ کو پورا حق ہیلیکن یہ یاد رکھئے وہ لوگ جو اس پارٹی کے نہیں ہو سکے جس نے انہیں عزت دی‘ جس نے انہیں گم نامی کی زندگی سے نکال کر نیشنل لیول کا لیڈر بنایا‘ جس نے انہیں ایک بار ایم این اے بنایا‘ جس نے انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بنایا اور جس نے انہیں پیپلز پارٹی پنجاب کا سیکرٹری جنرل بنایا‘ یہ اگر اس پارٹی اس ماں کے نہیں ہو سکے تو یہ آپ کے کیسے ہوں گے اور کتنی دیر ہوں گے‘ خان صاحب جو لوگ اپنی پرانی پارٹی کو مشکل دور میں چھوڑ جائیں وہ سب کچھ ہو سکتے ہیں لیکن وہ وفادار اور قابل اعتبار نہیں ہو سکتے اور آپ 22 سال بعد ان بے اعتبار اور بے وفا لوگوں کو اپنے نظریاتی کارکنوں پر فوقیت دے کر وہی غلطی کر رہے ہیں جو آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف نے کی اور یہ آج ان لوگوں کی وجہ سے اس انجام کو پہنچ گئے‘ آپ اگر ندیم افضل چن کو تبدیلی سمجھتے ہیں تو پھر آپ مہربانی فرما کر میاں نواز شریف اور آصف علی زرداری کو بھی پارٹی میں شامل کر لیں تاکہ تبدیلی اور انقلاب کی تدفین کا آخری فریضہ بھی ادا ہو جائے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…