اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ارکان پارلیمنٹ کی نا اہلی کی مدت کے تعین سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کو تاحیات نااہلی قرار دے دیا ہے اور سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے ن لیگ کے رہنماء خواجہ آصف کی پریشانی میں بھی اضافہ کر دیا ہے کیونکہ ان کا اقامہ منظر عام پر آنے کی وجہ سے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت کیس کی سماعت
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوتی رہی ہے اور اس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا ہوا ہے اگر خواجہ آصف اس کیس میں نااہل ہو گئے تو وہ بھی جہانگیر ترین اور نواز شریف کی طرح تاحیات نااہل قرار پائیں گے۔ خواجہ آصف کے خلاف درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ خلیجی ملک کااقامہ رکھتے ہیں اس لیے وہ کوئی حکومتی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے اورنہ وہ پاکستانی سیاست میں حصہ لینے کے حقدار ہیں۔