اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی عارف نظامی نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کہا کہ میں اسے غیر قانونی سمجھتا ہوں کہ آپ ہر ایک شخص کو ایک ہی لاٹھی سے ہانک رہے ہیں جس کی مثال آج کا فیصلہ ہے کہ جہانگیر ترین کو بھی تاحیات نااہل قرار دے دیا جس کی آمدن شاید جائز تھی اور اس پر کسی نے انگلی نہیں اٹھائی تھی۔
انہوں نے ایک سوال سپریم کورٹ کے آج کے فیصلے سے سیاسی اثرات کیا ہوں گے اور لوگوں کی ن لیگ سے ہمدردی بڑھے گی یا پھر یہ واضح ہو گیا ہے کہ ن لیگ کی سیاست ختم ہو گئی ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست کو ختم تو نہیں کہا جا سکتا مگر میاں نواز شریف کی سیاست پہلے ہی ختم ہو چکی ہے اور وہ نیب کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سینئر صحافی نے کہا کہ میاں نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ تو پہلے ہی آ گیا تھا اور اب اس پر تصدیق کی مہر بھی لگ گئی ہے اور انہیں چوتھی مرتبہنااہل قرار دیا گیا ہے۔ سینئر صحافی عارف نظامی نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ اس فیصلے سے فوری طور پر کوئی سیاسی اثر پڑے گا مگر اس کا اثر پہلے ہی یہ پڑ رہا ہے کہ نواز شریف ن لیگ میں کسی قسم کے عہدیدار نہیں ہیں اور خود کو قائد کہتے ہیں۔ سینئر صحافی نے عدالتی فیصلے پر کہا کہ میں تو اسے غیر قانونی سمجھتا ہوں کہ آپ ہر شخص کو ایک ہی لاٹھی سے ہانک دیں اور اس کی مثال آج والا فیصلہ ہے کہ آپ نے جہانگیر ترین کو جن کی آمدن شاید جائز تھی اور اس پر کسی نے بھی انگلی نہیں اٹھائی تھی، ان کو بھی نواز شریف کے ساتھ تاحیات نااہل کر دیا، سینئر صحافی نے کہا کہ نواز شریف کے بارے میں پانامہ کا معاملہ سامنے آیا اور کہا یہ جاتا ہے کہ انہوں نے منی لانڈرنگ بھی کی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ قانون اندھا ہے مگر عدالتوں کا کام قانون کی وضاحت کرنا ہے۔