ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

مساجد میں 4 لاؤڈ سپیکر کے استعمال کیلئے آرڈیننس نافذ کرنے کا اعلان ،مسجدوں میں کتنے بیرونی لاؤڈ سپیکرز کی اجازت ہوگی؟

datetime 13  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن ) صوبائی حکومت نے پنجاب ساؤنڈ سسٹم ( ریگولیشن) (ترمیمی) آرڈیننس نافذ کرنے کا اعلان کردیا، جس کے تحت صوبے بھر کی مساجد میں 4 بیرونی لاؤڈاسپیکر کی اجازت ہوگی۔ آرڈیننس پر دستخط کردیے گئے اور اس کے جلد شائع ہونے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ 2015 کے آرڈیننس میں ترمیم کی گئی ہے جو پنجاب حکومت کی جانب سے عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے

خاتمے کے لیے بنائے گئے 5 قوانین میں سے ایک تھا۔اس سے قبل اس قانون کے تحت مساجد میں ایک لاؤڈ اسپیکر کی اجازت تھی اور اس کا استعمال بھی محدود تھا جبکہ خلاف ورزی پر سزا بھی دی جاتی تھی۔ تاہم نئے ترمیمی آرڈیننس میں حکام کی جانب سے کہا گیا کہ گورنر کی جانب سے اس آرڈیننس پر دستخط کردیے گئے اور جلداس کے شائع ہونے کا امکان ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے اس قانون میں ترمیم پر رواں برس کے آغاز پر اس وقت رضا مندی ظاہر کی گئی تھی جب انتخابی اصلاحات ایکٹ میں ترمیم کرکے حلف نامے کے الفاظ تبدیل کرنے کی کوشش پر مذہبی حلقوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔واضح رہے کہ پنجاب ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن ایکٹ 2015 کے قانون کا مقصد ’ عوام کو پریشانی اور متازع تقاریر سے محفوظ رکھنا تھا اور دہشت گردی کا فروغ یا کسی جرم میں اکسانے سے بچانا تھا‘۔اس قانون کے ایک اآرٹیکل کے تحت ایک ساؤنڈ سسٹم سے مساجد میں اذان، جمعے، عید اور نماز جنازہ کے عربی خطے یا کسی کی گمشدگی کے اعلان کی اجازت تھی۔تاہم حکام کا کہنا تھا کہ نئے اآرڈیننس کے تحت مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کی تعداد کو بڑھانے کے اجازت ہوگی جبکہ دیگر تمام شق پہلے کیمطابق رہیں گی۔ حکام نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے اس آرڈیننس

کو نافذ کرنے کا اعلان کچھ مذہبی حلقوں کی درخواست کی منظوری کے بعد کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایک سے زائد لاؤڈ اسپیکر پر پابندی مناسب نہیں ہے۔کچھ حلقوں کی جانب سے احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ اذان کی آواز چاروں سمت میں گونجنی چاہیے جو ایک لاؤڈ اسپیکر سے ممکن نہیں جبکہ ایک درخواست میں کہا گیا تھا کہ مساجد میں صرف ایک لاؤڈ اسپیکر کی پابندی پنجاب کی حد تک ہے جو امتیازی سلوک تھا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…