جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

ملک کے حالات ٹھیک نہیں اس لئے نگران وزیراعظم کون ہونا چاہئے؟ عمران خان نے اہم ترین تجویز دیدی

datetime 24  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ڈاکٹر عامر لیاقت کو 2018ء4 کے انتخابات میں اپنی ٹیم کا اہم کھلاڑی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے ماضی میں مجھ پر جو بھی تنقید کی وہ ان کا حق ہے ،عامر لیاقت نے میرے بارے میں جو بھی کہا میں انہیں معاف کرتا ہوں ،2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے ہمارے امیدوار ہیں ،نواز شریف اور زرداری میں کوئی فرق نہیں۔

نجی ٹی وی دیئے جانے والے خصوصی انٹرویو میں عمران خان کا کہناتھا کہ عامر لیاقت کی پارٹی میں شمولیت پر سب آن بورڈ ہیں کوئی پارٹی چھوڑ کر نہیں جارہا ،تحریک انصاف میں شامل ہونے پرہماری ساری پارٹی نے عامر لیاقت کو خوش آمدید کہا ،عامر لیاقت کا مجھ پر تنقید کرنا ان کا حق ہے اور جو کچھ انہوں نے میرے بارے میں کہا اس پر انہیں معاف کرتا ہوں کیونکہ میں اپنی ذات کے لیے جنگ نہیں لڑرہا بلکہ میرا کاز صرف اور صرف پاکستان ہے اور جو بھی مافیا کے خلاف جنگ میں ساتھ دے گا میں اسے پارٹی میں خوش آمد ید کہوں گا۔،عامر لیاقت 2018 کے عام انتخابات میں ہمارے بہت کام آئیں گے اور وہ کراچی میں ہمارے امیدوار بن سکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں 2018ء4 کا میچ جیتنا ہے اور اس مقصد کے لیے وہ لوگوں کی پسند اور ناپسند پر کھلاڑی کا انتخاب نہیں کریں گے بلکہ ایسے پلیئر کو ٹیم میں شامل کریں گے جو میچ جتوا سکے اس لیے عامر لیاقت ایک زبردست کھلاڑی ثابت ہوں گے، وہ کراچی میں پارٹی کے امیدوار بن سکتے ہیں اور میڈیا پر ہمارے نظریے کی ترویج کے ساتھ ساتھ مافیاکے خلاف مضبوط اور توانا آواز بنیں گے۔عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات کے لیے ایک ہزار امیدواروں کو پارٹی کا ٹکٹ دینا ہے اس لیے پارٹی ڈسپلن یہ ہے کہ کوئی بھی شخص پارٹی میں آسکتا ہے لیکن کرپشن میں ملوث یا نیب کیسز والوں کے لیے پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے ایک سینیٹر 4کروڑ میں خریدا ،

پیپلزپارٹی سے اتحاد تھا نہ ہے،نوازشریف اورآصف زرداری میں کوئی فرق نہیں،ہم چاہتے تھے کہ چیئرمین سینیٹ چھوٹے صوبے سے آئے،ہم ووٹ بیچنے والے ارکان کیخلاف تحقیقات کر رہے ہیں اور ہم ووٹ بیچنے والے امیدواروں کو اپنی پارٹی سے نکال دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہی نہیں جب تک میں مطمئن نہ ہوا ایک بھی ٹکٹ نہیں دوں گالیکن میں ایک ہزار امیدواروں کے کریکٹر سرٹیفکیٹ کہاں سے لاوں؟۔کپتان کا مزید کہناتھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اپنی کوئی حیثیت نہیں

وہ ایک نااہل وزیراعظم کے لیے کام کررہے ہیں، آج تک شاہد خاقان عباسی جیسا کمزور وزیر اعظم نہیں دیکھا۔پاکستان کی تاریخ میں شاہدخاقان عباسی سے کمزوروزیراعظم نہیں آیا،نگراں حکومت کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ نگراں وزیراعظم ایک ماہر معیشت کو ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت معیشت کی حالت ابتر ہے اور نگراں وزیر اعظم کو تین ماہ ملک چلانا ہے۔،ایف بی آر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے،اگر حکومت ملی تو سالانہ 8ہزار اب ٹیکس اکٹھا کرکے دکھاؤں گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…