ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

پاکستان سالانہ 21ارب ڈالرز کا نقصان کیسے کرتارہا؟2018ء میں حالات انتہائی خراب ہونے کا خدشہ، ماہرین نے انتہائی تشویشناک خبر سنادی ،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 23  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان میں صوبوں کے مابین پانی تقسیم کرنے والے ادارے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا )نے کہا ہے کہ سردیوں میں برف باری اور بارشیں کم ہونے کی وجہ سے خریف میں پانی کے ذخائر 40 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں ٗدریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں کمی کے سبب خدشہ ہے کہ منگلا ٹیم بھی پوری طرح بھر نہیں پائے گا۔ارسا کی تکنیکی کمیٹی کے اجلاس میں ہوا جس میں چاروں صوبوں کے نمائندے موجود تھے۔

اجلاس میں ممبران نے بتایا کہ خریف کے موسم فصلوں دریاں میں پانی کے بہاؤ میں کم رہے گا اور خریف سیزن کے آغاز میں دریاؤں میں 17 ملین ایکڑ فٹ کم پانی آئے گا۔اس مرتبہ موسمِ سرما میں ہہاڑوں پر برف باری کم ہوئی ہے اور بارشیں بھی معمول سے کم ہوئی ہیں۔ بارشوں اور برف باری کم ہونے کے سبب دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول سے کم ہو گا۔ارسا کا کہنا ہے کہ دریاؤں میں پانی کا بہاؤ 95 ملین ایکٹر فٹ رہنے کا امکان ہے جبکہ اوسطً اس موسم میں دریاؤں میں پانی کا بہاؤ 112 ملین ایکڑ فٹ تک ہوتا ہے۔گذشتہ سال دریاؤں میں پانی کا بہاؤ 107 ملین ایکڑ فٹ تک ہوتا تھا۔ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے سبب پاکستان میں دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں 15 سے 20 فیصد کمی آئی ہے۔ارسا کے حکام کا کہنا ہے کہ پانی کے بہاؤ میں سب سے زیادہ کمی دریائے جہلم میں ہو گی اور دریائے جہلم میں پانی کی آمد نو ملین ایکڑ فٹ رہنے کی توقع ہے۔دریائے جہلم پر بننے والے منگلا ڈیم میں پانی کو ذخیرہ کرنے کی زیادہ سے زیادہ حد 6 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ اگر منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کیا گیا تو فصلوں کو سیراب کرنے کے لیے پانی دستیاب نہیں ہو گا۔ارسا کے مطابق اْن کی سب سے پہلے ترجیح فصلوں کی کاشت کے لیے پانی چھوڑنا ہے اور اگر پانی کے آمد کی صورتحال بہتر نہیں ہوئی تو منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ اپنی انتہائی حد سے نیچے ہی رہے گا۔ا

رسا کے حکام نے بتایا کہ پاکستان کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 30 دن کی ہے۔ دنیا بھر میں دستیاب پانی کا 40 فیصد ذخیرہ کیا جاتا ہے۔ پاکستان دستیاب پانی کا محض 10 فیصد ذخیرہ کرتا ہے ٗپانی ذخیرہ کرنے کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان سالانہ 29 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں پھینکتا ہے جبکہ دنیا بھر میں اوسطاً یہ شرح 8.6 ملین ایکڑ فٹ ہے۔پاکستان میں آبی ذخائر نہ بننے کی وجہ سے سالانہ 21 ارب ڈالر مالیت کا پانی سمندر میں شامل ہو جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…