اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جب پرانے ریفرنس سے کچھ نہیں نکلا تو نئے ریفرنس دائر کئے گئے، کچھ نہیں نکلا مگر کچھ نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، میرے والد کے کاروبار کے پیچھے پڑے ہیں، اگر احتساب کرنا ہے تو 1937سے کیا جائے، ہمارے خاندان کو اللہ تعالیٰ نے اس وقت سے نوازا ہے، پرویز مشرف کی واپسی پر ہنسا ہی جا سکتا ہے، نواز شریف کی کمرہ عدالت میں
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو، عدالت کے باہر صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا، چوہدری نثار کے گلے شکوے اور منانے کی کوششوں سے متعلق خاموشی اختیار کر لی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف آج اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر کے ہمراہ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے جہاںان کے خلاف ایوان فیلڈ ریفرنس کی سماعتجاری ہے۔ انہوں نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب پرانے ریفرنس سے کچھ نہیں نکلا تو نئے ریفرنس دائر کئے گئے، کچھ نہیں نکلا مگر کچھ نکالنے کی کوشش کی جر ہی ہے، میرے والد کے کاروبار کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں اگر احتساب کرنا ہے تو 1937سے کیا جائے، ہمارے خاندان کو اللہ تعالیٰ نے اس وقت سے نوازا ہے۔ سابق وزیراعظم نے پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کہا کہ ان کی واپسی کے معاملے پر ہنسا ہی جا سکتا ہے ۔ عدالت کے باہر صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نواز شریف سے جب چوہدری نثار کے گلے شکوے اور منانے کی کوششوں سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے خاموشی اختیار کر لی۔واضح رہے کہ چند روز قبل چوہدری نثار نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بہت سی چیزوں کی وضاحت کا وقت قریب آچکا ہے، انہوں نے ای سی ایل معاملے سے متعلق بھی بات کرتے ہوئے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیا تھا
جبکہ عدلیہ کے خلاف نواز شریف کی چلائی گئی تحریک پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں عدلیہ کے خلاف کسی تحریک کا حامی نہیں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر نا انصافی ہوئی تو انصاف بھی انہی عدالتوں سے ہی ملنا ہے۔