اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی ملکی تاریخ کی کامیاب اور مضبوط ترین سیاسی پارٹی بننے میں کامیاب ہوتی نظر آ رہی ہے ۔ سینیٹ الیکشن میں اصل کامیابی پیپلزپارٹی نے حاصل کی۔ نو منتخب چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی کا پیپلزپارٹی سے گہرا تعلق ہے۔
اب صورت حال یہ ہے کہ میر صادق سنجرانی کو یقین ہے کہ آئندہ حکومت پاکستان پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کی ہو گی لہذا اپنی فہم و فراست کی بنیاد پر انہوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کے پلڑے میں اپنا سارا وزن ڈال دیا ہے ۔ میر صادق سنجرانی کے وزن میں بلوچستان سے آزاد حیثیت میں جیتنے والے 5 سینیٹرز کا وزن شامل ہے اس طرح پاکستان پیپلزپارٹی تاریخ میں دوسری بار مضبوط ترین پارٹی بننے کی طرف گامزن ہے ۔ عام انتخابات 2018 میں پیپلزپارٹی پنجاب سے کم از 10 نشستیں حاصل کرنے پر فوکس کئے ہوئے ہے اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوشش ابھی سے شروع کر دی گئی ہیں ۔ سندھ سے پیپلزپارٹی اس مرتبہ کلین سویپ کے لئے پرامید ہے ۔ کے پی کے میں کسی حد تک کامیابی کے لئے پیپلزپارٹی نے ہوم ورک شروع کر رکھا ہے۔ آصف علی زرداری نے پارٹی قائدین کو اپنی تمام تر توجہ قومی اسمبلی کی زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے پر مرکوز کرنے کی ہدایت کی ہے اس حوالے سے بلوچستان سے نو منتخب آزاد سینیٹرز جو اب پیپلزپارٹی کا حصہ بن چکے ہیں اہم ترین کردار ادا کریں گے۔ پیپلزپارٹی کی ٹاپ لیڈر شپ آئندہ وفاقی حکومت بنانے کے لئے اس قدر پرامید ہے کہ اس نے ابھی سے خود کو ذمہ داریاں سنبھالنے کے لئے تیار کرنا شروع کر دیا ہے جبکہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ کو ہر اہم قومی ایشو پر مفاہمانہ رویئے کا عملی پیغام دیا جا رہا ہے جسے تمام حلقوں میں پزیرائی حاصل ہو رہی ہے ۔