منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

جج ریٹائرمنٹ کے بعد صرف ایک ڈرائیور اور ایک گارڈ رکھ سکتا ہے لیکن سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے پاس کتنی بڑی ’’نفری‘‘ ہے؟ حیرت انگیز انکشافات، بڑا فیصلہ سنا دیا گیا

datetime 18  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری بلٹ پروف گاڑی رکھنے کے اہل نہیں ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے افتخار محمد چودھری کے زیر استعمال بلٹ پروف گاڑی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ دے دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 31 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے،

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جج صرف ایک ڈرائیور اور ایک گارڈ رکھ سکتا ہے لیکن سابق چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس دو سب انسپکٹرز، نو کانسٹیبل، ایک ہیڈ کانسٹیبل اور دو ڈرائیورز ہیں، ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلے میں کہا کہ افتخار محمد چودھری سمیت سپریم کورٹ کے بعض ریٹائرڈ ججز قانون پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز صرف ججز پنشن آرڈر کے تحت مراعات حاصل کر سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے دیگر ریٹائرڈ ججز بھی ریٹائرمنٹ کے بعد زائد مراعات لے رہے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کو بھی اختیار نہیں کہ ججز پینشن آرڈر میں درج مراعات سے زائد فوائد دیں، ریٹائرڈ ججز کو دی جانی والی مراعات کی حکومتی رپورٹ بھی فیصلے کا حصہ بنائی گئی ہے۔ اس عدالتی فیصلے سے معلوم ہوا ہے کہ صرف سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ہی نہیں بلکہ سابق جسٹس عبدالحمید ڈوگر، تصدق حسین جیلانی، انور ظہور جمالی اور ناصر الملک، نواز عباسی اور طار ق پرویز بھی استحقاق سے زیادہ مراعات حاصل کر رکھی ہیں۔ریٹائرڈ جج ایک ملازم رکھ سکتا ہے لیکن ان ججز نے تین تین ملازم رکھے ہوئے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وزیراعظم کو بھی اختیار نہیں کہ ججز پینشن آرڈر میں درج مراعات سے زیادہ فوائد دیں، ریٹائرڈ ججز کو دی جانی والی مراعات کی حکومتی رپورٹ بھی فیصلے کا حصہ بنائی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…