اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

جج ریٹائرمنٹ کے بعد صرف ایک ڈرائیور اور ایک گارڈ رکھ سکتا ہے لیکن سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے پاس کتنی بڑی ’’نفری‘‘ ہے؟ حیرت انگیز انکشافات، بڑا فیصلہ سنا دیا گیا

datetime 18  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری بلٹ پروف گاڑی رکھنے کے اہل نہیں ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے افتخار محمد چودھری کے زیر استعمال بلٹ پروف گاڑی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ دے دیا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے 31 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے،

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جج صرف ایک ڈرائیور اور ایک گارڈ رکھ سکتا ہے لیکن سابق چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس دو سب انسپکٹرز، نو کانسٹیبل، ایک ہیڈ کانسٹیبل اور دو ڈرائیورز ہیں، ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلے میں کہا کہ افتخار محمد چودھری سمیت سپریم کورٹ کے بعض ریٹائرڈ ججز قانون پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز صرف ججز پنشن آرڈر کے تحت مراعات حاصل کر سکتے ہیں لیکن سپریم کورٹ کے دیگر ریٹائرڈ ججز بھی ریٹائرمنٹ کے بعد زائد مراعات لے رہے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعظم کو بھی اختیار نہیں کہ ججز پینشن آرڈر میں درج مراعات سے زائد فوائد دیں، ریٹائرڈ ججز کو دی جانی والی مراعات کی حکومتی رپورٹ بھی فیصلے کا حصہ بنائی گئی ہے۔ اس عدالتی فیصلے سے معلوم ہوا ہے کہ صرف سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ہی نہیں بلکہ سابق جسٹس عبدالحمید ڈوگر، تصدق حسین جیلانی، انور ظہور جمالی اور ناصر الملک، نواز عباسی اور طار ق پرویز بھی استحقاق سے زیادہ مراعات حاصل کر رکھی ہیں۔ریٹائرڈ جج ایک ملازم رکھ سکتا ہے لیکن ان ججز نے تین تین ملازم رکھے ہوئے ہیں۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وزیراعظم کو بھی اختیار نہیں کہ ججز پینشن آرڈر میں درج مراعات سے زیادہ فوائد دیں، ریٹائرڈ ججز کو دی جانی والی مراعات کی حکومتی رپورٹ بھی فیصلے کا حصہ بنائی گئی ہے۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…