ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

55 لاکھ نہیں بلکہ 22 بلین، چیف جسٹس ثاقب نثار کو یہ کام کرنا چاہیے، معروف صحافی نے ایسا انکشاف کر ڈالا کہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا

datetime 10  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے ایک نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کسی کو اپنی جیب سے چائے نہیں پلاتے وہ 55 لاکھ سرکاری خزانے میں کیسے جمع کروائیں گے۔ واضح رہے کہ عدالت نے شہباز شریف کو اشتہارات پر خرچ ہونے والے 55 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا،

اس پر سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ شہباز شریف کسی کو اپنی جیب سے چائے نہیں پلاتے وہ 55 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں کہاں سے جمع کرائیں گے۔ سینئر صحافی نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف خود کہتے تھے کہ ہمارے والد غریب تھے اورہم مزدور آدمی ہیں اس لیے وہ پچپن لاکھ کہاں سے جمع کرائیں گے۔سینئر صحافی نے کہا کہ رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ شہباز شریف کے بارے میں خبریں آ رہی تھی کہ انہوں نے 22بلین اشتہارات پر لگائے تو چیف جسٹس کو چاہیے کہ 55لاکھ نہیں شہباز شریف سے اشتہارات پر خرچ ہونے والی پوری رقم لیں اور ان سے پوچھیں کہ یہ آپ کے ذاتی پیسے تھے جو اپنے پسندیدہ میڈیا گروپس میں اشتہارات کے نام پر دیے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جمعرات کو حکومتی اشتہارات یا پبلسٹی پر آنے والے خرچ کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔سماعت میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کے استفسار پر شعبہ اطلاعات پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ اخباروں میں شہباز شریف کی تصویر کے ساتھ چھپنے والے ایک حالیہ اشتہار پر 55 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔صوبائی سیکرٹری اطلاعات نے عدالت کو بتایا کہ اس اشتہار کا مقصد عوام الناس کو ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے مطلع کرنا تھا جو حکومت نے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران مکمل کیے۔اس موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ ایسا اشتہار جس سے وزیر اعلیٰ کی ذاتی تشہیر ہوئی ہو اس کا بوجھ قومی خزانے پر نہیں ڈالنا چاہیے لہٰذا اس پر خرچ ہونے والی رقم قومی خزانے کو لوٹائی جائے۔ سماعت کے موقع پر شعبہ اطلاعات پنجاب نے اعلیٰ عدالت کو بتایا کہ میڈیا میں حکومتی اشتہارات کی مہم پر ایک ماہ میں 120 ملین روپے خرچ کیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…