اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

ججز کیخلاف نواز شریف کی احتجاجی تحریک کی صورت میں پاک فوج کیا کریگی ؟سپریم کورٹ کیساتھ کھڑی ہو نگےیا تماشہ دیکھیں گے؟سینئر صحافی کے سوال پر آرمی چیف نے دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنا دیا

datetime 10  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سینئر اینکرز، اخبارات کے ایڈیٹروں اور صحافی سے گفتگو سوا تین گھنٹے پر مشتمل تھی اور اس میں ہر قسم کے سوالات ہوئے اور آرمی چیف نے بڑی صاف گوئی سے ہر سوال کا جواب دیا۔ ان کے خلاف بھی بہت سی باتین یعنی اداروں کے بارے، آرمی کے بارے میں بعض دوستوں کی شکایات تھیں۔ انہوں نے ہر شکایت کو غور سے سنا۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ عام انتخابات سو فیصد ہونگے اور اس میں کوئی شک و شبہ نہیں اور زیادہ سے زیادہ 10، 15دن ٹیکنیکل وجوہ کی بنا پر آگے پیچھے ہو سکتے ہیں۔ ہم آئین کے مطابق چلیں گے۔ ہم آئین کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کے جو فیصلے ہیں ان کے مطابق چلنا ہمارا فرض ہے۔ بس یہ میں کہہ سکتا ہوں۔ چیف آف آرمی سٹاف کا مجموعی طور پر انداز یہ تھا کہ وہ صحافت پر کسی قسم کی پابندی کو نہیں دیکھتے اور انہوں نے کہا کہ خود ان کے بارے میں اور فوج کے بارے میں بعض باتیں بہت سخت چھپتی ہیں لیکن وہ آزادی صحافت کے بارے میں یہ سمجھتے ہیں اس لئے کہ پاکستان میں اب میڈیا اتنا آزاد ہے کہ اسے روکنا ممکن نہیں ہے۔اخبارات کے ایڈیٹرز اور سینئر ٹی وی اینکر سے نشست کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جب فلور سوال و جواب کیلئے اوپن کیا تو اس موقع پر انہوں نے وہاں موجود تمام صحافیوں سے سوال پوچھا کہ آپ میں سے یہاں موجود صحافیوں میں سے سے سینئر صحافی کون ہے ؟اگلی صفوں سے متعدد شرکا نے کہا کہ ضیا شاہد جس پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پھر وہی پہلا سوال مجھ سے کریں۔صدر سی پی این ای اور چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہد نے آرمی چیف سے پوچھا کہ جناب اس وقت ملک میں عجیب صورتحال ہے موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کہہ چکے ہیں

کہ ہم اپنے خلاف ہونے والے عدالتوں کے فیصلے نہیں مانتے جبکہ سابق وزیراعظم جناب نواز شریف اعلان کر چکے ہیں کہ میرے خلاف فیصلہ دینے والے پانچ ججوں کو کٹہرے میں لائیں گے۔ پاک فوج نے دو مواقع پر الگ الگ طرز عمل اختیار کیا۔ جنرل وحید کاکڑ نے اپنے وقت کے صدر غلام اسحاق خان اور وزیراعظم نواز شریف سے زبردستی استعفے لئے اور پھر نئے الیکشن ہوئے،

دوسری مرتبہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے فوج سے اپنی حفاظت کیلئے مدد مانگی، فوج الگ رہی کچھ ججوں نے چیف جسٹس کو معزول کر کے گھر بھیج دیا جبکہ صدر فاروق لغاری کو استعفیٰ دینا پڑا اور وزیراعظم نواز شریف کام کرتے رہے اگر موجودہ صورتحال میں اعلیٰ عدالتوں کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک چلتی ہے تو آپ بطور آرمی چیف کیا کرینگے،

ججوں کو کٹہرے میں لانے والوں کی حمایت کرینگے یا سپریم کورٹ کا ساتھ دینگے جس پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جواب دیا کہ پاک فوج آئین پر عمل کرے گی اور عدالتوں کے فیصلے کی پابندی کرینگے۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…