اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین سینٹ کے امیدوار کیلئے حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادیوں کا نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس، نیشنل پارٹی اور پشتونخواہ میپ کے علاوہ جےیو آئی ف اور ایم کیو ایم بھی شریک، نواز شریف جس کو بھی سامنے لائیں قبول ہو گا، رضا ربانی کیلئے خود ان کی پارٹی پیپلزپارٹی نہیں مان رہی ، ہم کیا کریں، حاصل بزنجو کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینٹ کے امیدوار کیلئے حکمران جماعت ن لیگ اور اتحادیوں کا نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں نیشنل پارٹی اور پشتونخواہ میپ کے علاوہ جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم کے دونوں دھڑوں کے نمائندے شریک ہوئے جبکہ فاٹا کے سینیٹرز کی بھی کچھ دیر میں آمد متوقع ہے۔ میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے میر حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ اتحادیوں نے مشترکہ چیئرمین سینٹ کے انتخاب کیلئے اختیار نواز شریف کو دیدیا ہے وہ جس کو بھی سامنے لائیں گے وہ قبول ہو گا۔ رضا ربانی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے میر حاصل خان بزنجو کا کہنا تھا کہ رضا ربانی کی اپنی پارٹی پیپلزپارتی ان کیلئے نہیں مان رہی تو اس پر ہم کیا کر سکتے ہیں۔ حکمران جماعت اور اتحادیوں کے اجلاس میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے بجائے ان کی جگہ عبدالغفور حیدری شریک ہوئے ۔واضح رہے کہ اس س قبل نواز شریف اور اتحادی جماعتوں نے میاں رضا ربانی کو متفقہ طور پر چیئرمین سینٹ کیلئے نامزد کیاتھا تاہم ان کی اپنی جماعت پیپلزپارٹی کی جانب سے میاں رضا ربانی کی بطور چیئرمین سینٹ نامزدگی سے انکار کر دیا گیا تھا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے میاں رضا ربانی کا نام بطور چیئرمین سینٹ لیا جانا دراصل سیاسی گگلی تھی۔ نواز شریف نے رضا ربانی کا نام لے کر گگلی کرائی ہے جسے آصف زرداری نے اچھے سے کھیل دیا ہے۔