جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

اگر میر شکیل الرحمان کے رشتہ دار علی جہانگیر صدیقی کو امریکہ کا سفیر لگانا ہے تو پھر کلبھوشن یادیو کو ہی انڈیا میں پاکستان کا سفیر لگا دینا چاہیے کیونکہ۔۔! معروف صحافی کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 9  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار مبشر لقمان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر صدیقی کو اگر امریکہ میں سفیر لگانا ہے تو پھر کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی طرف سے انڈیا میں سفیر لگا دینا چاہیے، اتنا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کے مستقبل کو داؤ پر لگاتے ہوئے نہ شاہد خاقان عباسی نے کچھ سوچا اور نہ نواز شریف کو کوئی خیال آیا۔

سینئر صحافی مبشر لقمان نے کہا کہ علی جہانگیر صدیقی اصل میں جے ایس بینک کے مالک جہانگیر صدیقی کا بیٹا ہے اور ایک بڑے میڈیا گروپ رکھنے والے کا داماد بھی ہے۔ جے ایس کمپنی جس میں علی جہانگیر عہدیدار ہیں، سنگین کرپشن کے الزامات میں ملوث ہیں اور بہت سے کیسز بھی ہیں، جہانگیر صدیقی نے ایک اخبار اور ٹی وی کے گروپ کو استعمال کیا اور ایس ایس سی پی کے صدر اور ان کے ممبران کے خلاف استعمال کیا جو غیر قانونی طور پر پہلے ایچ ایس بی سی بینک کو ان کے پاس جانے سے روک رہے تھے، اس وجہ سے چیئرمین ایچ ایس بی سی کو استعفیٰ دے کر پاکستان چھوڑنا پڑا، جے ایس کمپنی کی ذیلی کمپنی سپلٹ انرجی نے جعلی این او سی میں سی این جی سٹیشنز بنائے، جس کی وجہ سے بعد میں ایف آئی اے نے سپلٹ انرجی کے خلاف تیرہ الگ الگ مقدمات درج کیے اور یہ وہی کیس ہے جس میں فواد حسن فواد بھی مطلوب ہیں، جب پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل لمیٹڈ کے شیئر ہولڈر نے اپنے شیئرز کو بیچ کر اس کے قانونی مالک کو دینے پر رضا مندی کا اظہار کیا تو جہانگیر صدیقی نے اپنے شیئرز اور بینک جونیئر سپائر کو بیچ دیے جو خود جہانگیر صدیقی گروپ کے لیے کام کرتے تھے،

جہانگیر صدیقی نے این آئی سی ایل سکینڈل میں بھی اہم کردار ادا کیا جس میں قومی خزانے کو اربوں کا نقصان ہوا۔ ان کا نام آئی سی آئی اور ای ایف یو کے انشورنس سکینڈل میں لیا جاتا ہے اور ان سکینڈل کی تحقیقات ہو رہی ہیں، اس موقع پر سینئر صحافی نے کہا کہ شاید یہی وجوہات ہیں کہ علی جہانگیر صدیقی امریکہ میں سفیر تعینات ہونے کے لیے اہلیت رکھتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کا پاکستانی ریاست کے خلاف سب سے بڑا جرم پاکستان کی خارجہ پالیسی کو برباد کرنا ہے،

ایسے شخص کو امریکہ میں سفیر تعینات کیا گیا ہے جو یہاں کرپشن کے کیس میں مطلوب ہے جس کے پاس رتی برابر بھی تجربہ نہیں ہے کہ وہ پاکستان کی نمائندگی کر سکے وہ بھی ان دنوں میں جب پاکستان شدید بحران کا شکار ہے خاص طور پر امریکہ اس پر دباؤ ڈال رہا ہے اور علاقائی صورتحال پاکستان کے لیے موافق نہیں ہے، انڈیا اور افغانستان ایک ہو رہے ہیں ایسے میں علی جہانگیر صدیقی کو سفیر تعینات کرنا بالکل مناسب نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…