اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ، کالعدم جماعت الاحرار کے سربراہ عبدالولی اور کالعدم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ کے سروں کی قیمت مقرر کر دی۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے سربراہ ملافضل اللہ، منگل باغ اور جماعت الحرار کے سربراہ عبدالولی کی
اطلاع دینے والوں کے لیے انعامات کا اعلان کردیا۔امریکہ نے ملافضل اللہ کے حوالے سے اطلاع دینے والے کے لیے 50 لاکھ ڈالر جبکہ لشکراسلام کے سرغنہ منگل باغ اور کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کے سربراہ عبدالولی کا پتا بتانے پر30 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے ملا فضل اللہ نے آرمی پبلک اسکول پرحملے کا اعتراف کیا تھا جس میں معصوم بچوں سمیت 148افراد شہید ہوئے تھے، اس کے علاوہ کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نے 2010 میں ٹائمزاسکوائر نیویارک میں حملے کی کوشش کی تھی۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجنوعہ امریکہ سے بات چیت کے لیے واشنگٹن گئی ہیں۔خیال رہے کہ کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد نومبر 2013 میں ملا فضل اللہ کو ٹی ٹی پی کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ 13 جنوری 2015 کو امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو عالمی دہشت گرد قرار دیا تھا۔2015میںامریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کے مطابق ملا فضل اللہ کے امریکہ میں موجود تمام اکاؤنٹ اورپراپرٹی منجمد کردی گئی ہے۔تحریکِ طالبان پاکستان کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد نومبر 2013 میں ملا فضل اللہ کو ٹی ٹی پی کا سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے تحریکِ طالبان پاکستان کو بھی دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ملا فضل اللہ نے ٹی ٹی پی کا سربراہ بننے سے قبل ستمبر 2013 میں پاکستانی فوج کے میجر جنرل ثناء اللہ نیازی کو ایک حملے میں قتل کیا تھا۔ اس سے قبل جون 2012 میں 17 فوجیوں کے سرقلم کردیے گئے تھے۔