اسلام آباد،پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک،سی پی پی)خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی جانب سے سینٹ انتخابات سے قبل حکمران جماعت ن لیگ کے ساتھ بڑی ڈیل کرنے کا انکشاف،نجی ٹی وی کے مطابق معروف صحافی رؤف کلاسرا نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ پی ٹی آئی،پی ایم ایل این اور پاکستان پیپلز پارٹی تینوں جماعتیں صرف اپنا مفاد دیکھتی ہیں اور اپنے مفادات کی خاطر ایک دوسرے سے ڈیل بھی کر لیتے ہیں۔
رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ تین سال پہلے عمران خان نے بڑا شور مچایا ہوا تھا اور نواز شریف کے خلاف دھرنا دیا ہوا تھا ۔لیکن انہی دنوں میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ن لیگ کے ساتھ بیٹھ کر ایک ڈیل کی تھی اور نواز شریف کے لئے سینٹ میں دو سیٹیں نکالی تھیں اور ان کے سینٹر بنائے تھے۔اس ڈیل کے تحت جہاں پی ٹی آئی کے ووٹوں میں کمی ہو رہی تھی وہاں پاکستان مسلم لیگ ن نے انہیں ووٹ ڈالے اور جہاں مسلم لیگ ن کو ووٹ کی ضرورت تھی تو وہ ضرورت پی ٹی آئی نے پوری کی اور ان دونو ں جماعتوں نے ایک دوسرے کے سینٹرز بنوائے تھے اور اس بار بھی پرویز خٹک نے نواز لیگ کے ساتھ ڈیل کی ہےرؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ پرویز خٹک بہت سیاسی بندے ہیں اور بہت گہرا سوچتے ہیں وہ باقی سب کی طرح جذباتی سیاست نہیں کرتے ۔ادھر سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں ووٹوں کی خریدوفروخت میں ایک رات قبل ایک جنرل ووٹ کی قیمت 8کروڑتک پہنچ گئی جس کے حوالے سے پی ٹی آئی سمیت مختلف جماعتوں کے ارکان کے ساتھ رابطوں کا سلسلہ جاری رہا۔سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدوفروخت کا انکشاف پی ٹی آئی رہنما اور رکن اسمبلی شوکت علی یوسفزئی نے میڈیا سے بات چیت میں کیا، انھوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر جنرل نشست کے لیے ایک
ووٹ کی قیمت کم تھی تاہم الیکشن سے ایک رات قبل 5 سے 8کروڑروپے تک پیشکش کی جاتی رہی اور اس کے لیے نہ صرف یہ کہ دیگر جماعتوں بلکہ تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ارکان کے ساتھ بھی رابطوں کا سلسلہ جاری رہا۔شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ جو لوگ ووٹ بیچ رہے ہیں ہم ان پر خوش ہیں تاکہ عام انتخابات سے قبل ہی تحریک انصاف میں طہارت ہوجائے تاکہ آئندہ الیکشن کے لیے صاف ستھرے لوگوں کو ٹکٹ مل سکیں۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عمران خان نے یہ ضرور کہا کہ جن کی کارکردگی بہتر نہیں ہوگی انھیں الیکشن کے لیے ٹکٹ نہیں دیاجائے گا تاہم انھوں نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن اگر کوئی ازخود اپنی کارکردگی کو ناقص سمجھتے ہوئے اپنے ووٹوں کی خریدوفروخت کرتاہے تو وہ تحریک انصاف پراحسان کررہاہے کیونکہ ایسے ارکان کی ویسے بھی پی ٹی آئی میں کسی قسم کی کوئی ضرورت نہیں۔