کراچی(سی پی پی) انتظار قتل کیس کی واحد گواہ مدیحہ کیانی کیوڈیو بیان کی انتظار کے والد نے تصدیق کردی ۔انتظار کے والد نے ویڈیو بیان میں کہا کہ مدیحہ کیانی میرے پاس آئی اور کہا میرے دل پر بوجھ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں مدیحہ کیانی کو اپنے وکیل کے پاس لے آیا،مدیحہ کیانی نے تمام باتیں میری موجودگی میں وکیل کو بتائیں۔انتظار کے والد نے مزید کہا کہ مدیحہ کیانی کی جان کو خطرہ ہے اسے تحفظ فراہم کیا جائے۔واضح رہے
مدیحہ کیانی نے ویڈیو بیان میں انتظار قتل کی ساری تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ بندی کے تحت قتل تھا۔مدیحہ کا دعوی ہے کہ وہ انتظار قتل کی واحد گواہ ہیں اور ان کی جان کو خطرہ ہے۔انتظار قتل کیس کی عینی شاہد مدیحہ کیانی کا پہلا ویڈیو بیان منظر عام پر آگیا جس میں ان کا کہناہے کہ انتظار کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔کراچی کے علاقے کلفٹن میں نوجوان انتظار کے قتل کی عینی شاہد مدیحہ کیانی نے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں انتظار قتل کیس کی واحد عینی شاہد اور گواہ ہوں،مجھے لگتا ہے یہ منصوبہ بندی کے تحت قتل تھا۔انہوں نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ میرے پہلے بیان میں وہ باتیں نہیں لکھی گئی جو میں نے بتائی تھیں، سی ٹی ڈی میں جب اپنے بیان کی کاپی دیکھی تو میں حیران اور پریشان ہوگئی،جو بیان سی ٹی ڈی لکھا گیا وہ صیح تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے سمجھ میں نہیں آرہا ماہ رخ سے کیوں تفتیش نہیں کی جارہی، سب کہتے ہیں ماہ رخ امریکہ میں ہے، مجھے پتہ چلا ماہ رخ کی تصاویر سلمان اور ایک دو لڑکوں کے ساتھ سوشل میڈیا پر ڈالی گئیں، میں نے وہ تصاویر خود نہیں دیکھیں لیکن مجھے اس بارے میں پتہ چلا ہے۔مدیحہ نے کہا کہ ان سب کے بعد ماہ رخ سے کوئی کیوں سوال نہیں کررہا۔مدیحہ نے کہا کہ جب ہم واپس جارہے تھے تو میں نے
انتظار سے پوچھا کر ہم جلدی کیوں جارہے ہیں جس پر انتظار نے کہا کہ میری گاڑی کی نشاندہی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظار نے کئی بار بتایا کہ اسکی گاڑی کا تعاقب کیا جاتا ہے، انتظار اپنے والد کی گاڑی لے کر جایا کرتا تھا، قتل کے روز بھی اس نے کہا کہ گھر واپس جلدی چلتے ہیں جس سے مجھے لگا اس کے دماغ میں ایسی بات تھی جس سے اس کو خطرہ محسوس ہوتا۔مدیحہ کیانی نے کہا کہ قتل والے روز سلمان ہمیں عصر کے وقت ملا تھا،
اس نے بہت عجیب طریقے سے ہمیں دیکھا تھا، سلمان کے ساتھ ایک اور آدمی تھا جس کا نام احمد رند تھا، سلمان نے ہمیں بولا تھا وہ آفس میں ہے اور اچانک سے گھومتا ہمارے سامنے آیا۔مدیحہ نے دعوی کیا کہ جب مقدس حیدر سے تفتیش ہورہی تھی میں آفس میں تھی اور وہ بلڈنگ کے دوسرے آفس میں تھے، میں نے سنا کسی افسر نے مقدس حیدر کو فون کیا اور کہا کہ آپ اپنا بیان خود لکھیں یا ہم لکھ کر دیں لیکن اب مجھے نہیں معلوم کہ بیان کس
نے لکھا۔انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتی ہوں میری زندگی کو خدشات لاحق ہیں، میں اس مقدمے کی واحد گواہ ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنے بیان میں لکھا ہے وہاں ایک داڑھی اور مونچھ والا بندہ بھی موجود تھا، میں نے اس بندے کو شناخت بھی کیا ہے، میری رینجرز سے اپیل ہے مجھے تحفظ دیا جائے، ان بیانات کے بعد اور پہلے بھی مجھے بہت خطرات لاحق تھے، جس طرح مجھے ہر جے آئی ٹی میں بٹھایا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماہ رخ سمیت دوسرے لوگوں سے تفتیش کی جائے تاکہ سچائی سامنے آئے۔ میڈیا کے سامنے اس لیے نہیں آرہی تھی کہ اس میں بہت طاقتور لوگوں کے نام سامنے آرہے تھے۔مدیحہ کیانی نے کہا کہ میں انتظار سے ماہ رخ کے بارے میں پوچھتی تھی، انتظار نے مجھے بتایا کہ گھر والے نہیں ماننے، اس نے مجھے بتایا کہ ماہ رخ کا رشتے دار عامر حمید ہے اور وہ بڑے لوگ ہیں، میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ کوئی کسی کو مروا بھی سکتا ہے۔