اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کے خلاف بھی قومی احتساب بیورو نے شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ آشیانہ ہاوسنگ سکینڈل میں آنے والے دنوں میں ان کی مشکلات مزید بڑھنے والی ہیں کیونکہ نیب نے فواد حسن فواد سے اس کے اثاثوں کی تفصیل مانگ لی ہے جبکہ آشیانہ ہاوسنگ سکیم میں بد عنوانیوں میں بھی وہ مبینہ طور پر ملوث ہیں اور سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے بھی اہم معلومات نیب کو دے دی ہیں
جس کے بعد قومی احتساب بیورو نے ایک سوالنامہ وزیر اعظم کے سیکرٹری فواد حسن فواد کو بھجوایا ہے اور انھیں پندرہ دنوں میں اس سوالنامے کا تحریری جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ فواد حسن فواد سے ان کے تمام اثاثوں کی مکمل تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں جو کہ ان کے نام ہیں یا ان کی اہلیہ اور بچوں کے نام ہیں ، ملک کے اندر اور باہر بھی جائیدادادوں کی تفصیل مانگی گئی ہے دوسری طرف جو نیب نے سوالنامہ بھجوایا ہے اس میں ان سے اہم معلومات مانگی گئی ہیں کیونکہ آشیانہ ہاوسنگ سکیم جب شروع ہونے جا رہی تھی تو اس وقت فواد حسن فواد سیکرٹری ٹو وزیر اعلی تھے اور انہوں نے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے اس ہاؤسنگ منصوبے کی تعمیر کے لئے سب سے کم بولی دینے والی کمپنی لطیف اینڈ کو تعمیراتی کمپنی کو مجبور کیا کہ وہ اس کنٹریکٹ سے پیچھے ہٹ جائے اور ان کے چیف ایگزیکٹو معظم علی کو فواد حسن فواد نے اپنے دفتر بلایا جہاں اس وقت کے ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ بھی موجود تھے اور احد چیمہ کی موجودگی میں معظم کو ہراساں کیا گیا اور انھیں اس منصوبے سے دور رہنے اور اپنی کم سے کم بولی واپس لینے کی ہدایت کی گئی۔نیب نے سوالنامے میں یہ بھی سوال پوچھا ہے کہ لطیف اینڈ کو کم بولی کے باوجود نظر انداز کرنے کی وجہ کیا تھی اور ان کے سی ای او کے ساتھ کیوں زبردستی کی گئی۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے دوسری بار بھی فواد حسن فواد
کو بلایا گیا تھا مگر اس دن وفاقی کابینہ کا اجلاس ہونے کی وجہ سے وہ نیب پیش نہ ہو سکے اس لئے اب انھیں سوالنامہ بھجوایا گیا ہے انھیں پندرہ دن میں اس سوالنامے کا تحریری جواب دینا ہے اور اس جواب کی روشنی میں فواد حسن فواد کو دوبارہ نیب لاہور بلانے اور ان کی گرفتاری کے حوالے سے فیصلہ ہوگا تاہم ذرائع نے بتایا کہ احد چیمہ نیب سے تعاون کر رہے ہیں اور انہوں نے وعدہ معاف گواہ بن کر تمام دستاویزات اور معلومات کے حوالے سے بھی نیب کو آگاہ کر دیا ہے ۔