اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اپنے دیرینہ ساتھی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان سے راستے جدا کر لیے ہیں، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق میاں محمد نواز شریف نے تین دہائیوں تک ساتھ رہنے والے چوہدری نثار سے راہیں جدا کر لی ہیں، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف نے چوہدری نثار علی خان کو ن لیگ کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں نہ بلانے کی ہدایات جاری کی تھیں،
میاں نواز شریف کو سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے قائل کرنے کی بہت کوشش کی لیکن میاں نواز شریف نے فیصلے میں لچک نہیں دکھائی اور اسی وجہ سے مجلس عاملہ کے اجلاس میں چوہدری نثار علی خان موجود نہیں تھے۔ نجی ٹی وی چینل کا مزید کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں چوہدری نثار علی خان موجود نہیں تھے جس کی وجہ یہ ہے کہ نواز شریف نے چوہدری نثار علی خان کو اجلاس میں شرکت کی دعوت ہی نہیں دی تھی۔ نواز شریف اپنے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ چودھری نثار علی خان نے میرے بیانیے سے اختلاف کیا لہٰذا ان کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔واضح رہے کہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں آج ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں شہباز شریف کو فی الحال ن لیگ کا قائم مقام صدر جبکہ 6مارچ کو مستقل صدر بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے منظوری دی گئی ہے جبکہ نواز شریف کو تاحیات ن لیگ کا قائد بنایا گیا ہے۔واضح رہے کہ میاں نواز شریف نے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں بھی عدالتی فیصلوں سے متعلق بات کرتے ہوئے اپنے بیانیے کو دہرایا اور کہا کہ ملک کے آئین کو چھوڑ کر آمر کا حلف لینا سب سے بڑا جرم ہے۔ میاں نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ وہ جج ہمارے خلاف اس طرح کے فیصلے سنائیں اور ہم انہیں تسلیم کریں، نواز شریف اسے تسلیم نہیں کر سکتا۔