ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

ڈاکٹرشاہد مسعود کے الزامات کی حقیقت،زینب سے زیادتی انفرادی فعل تھایا اس کے پیچھے کوئی گینگ ہے ؟پاکستانی بچوں کی فحش ویڈیوز ڈارک ویب پر اپلوڈ کی جاتی ہیں،قومی اسمبلی میں چونکادینے والے انکشافات

datetime 26  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے معاملے پرقائم خصوصی کمیٹی نے بچوں کی فحش وڈیوز ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہونے کے انکشاف پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ پیر کو وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کی زیرصدارت بچوں سے زیادتی کے معاملے پرقائم خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں پاکستانی بچوں کی فحش وڈیوز کو ڈارک ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیے جانے کا انکشاف ہوا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی علی محمد خان نے کہاکہ سوشل میڈیا کے تحت بچوں سے زیادتی کی وڈیوز ڈارک ویب پر اپلوڈ کی جاتی ہے ٗاس ویب سائیٹ کی ڈیمانڈ پر بچوں کو قتل بھی کیا جاتا ہے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پی ٹی اے کو نوٹس جاری کردیا اور پی ٹی اے سے ڈارک ویب سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔وزیر مملکت مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ واقعات ڈارک ویب سائٹ پر موجود ہیں۔کمیٹی نے پی ٹی اے کو ڈارک ویب سے متعلق رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی ویب سائیٹس کو بلاک کرنے کیلئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی اے بتائے کہ ڈارک ویب پر پاکستانی بچوں کی ویڈیوز موجود ہیں یا نہیں اور اگر موجود ہیں تو سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ایسی ویب سائٹس کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے۔اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگیزیب نے انسانی حقوق کمیشن کے حکام سے استفسار کیا کہ بچوں کیخلاف جرائم کا کوئی ڈیٹا موجود ہے؟ آپ ہمیں پلان آف ایکشن بتائیں ہم مزید تجاویز دیں گے۔علی محمد خان نے کہا کہ پتہ چلانا ہوگا کہ زینب کیس انفرادی فعل ہے یا اس کے پیچھے کوئی گینگ ہے جبکہ ایف آئی اے کو پابند بنایا جائے کہ وہ ڈارک ویب کا بھی پتہ چلائے۔قومی اسمبلی کی کمیٹی نے پنجاب کے ضلع قصور میں کم سن زینب اور خیبر پختونخوا (کے پی) میں عاصمہ قتل کیس پر

تفتیش کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ کیلئے دونوں صوبوں کے پولیس سربراہان کو بھی طلب کرلیا۔کمیٹی نے آئی جی پنجاب اور آئی جی کے پی کو نوٹس جاری کردیا ہے، نوٹس میں دونوں پولیس سربراہاں کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔نوٹس میں کہا گیا کہ ددونوں کیسز میں اب تک ہونے والی تفتیش کے حوالے سے بریفنگ دی جائے۔اجلاس کے دور ان زینب کے قاتل کی سر عام پھانسی سے متعلق

علی محمد خان سمیت دیگر ارکانِ کمیٹی نے بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کا مطالبہ کردیا۔ رکمیٹی رکن مجیدہ وائیں نے کہا کہ بچوں کے تحفظ کیلئے ضلعی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں اور ان کمیٹیوں کی سربراہی ارکان اسمبلی کو دی جائے۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگیولیٹری اتھارٹی (پیمرا) حکام کو بھی طلب کرلیا ہے۔واضح رہے کہ اس سلسلے میں معروف ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود بھی سنگین الزامات عائد کرچکے ہیں جس پرتحقیقات جاری ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…