اسلام آباد (آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایم ڈی پی ٹی وی عطاء الحق قاسمی کی تقرری کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیکھتے ہیں کہ کس قانون کے تحت وزیراعظم کو تنخواہ بڑھانے کا اختیار تھا، وزیراعظم کا اپروول کہاں ہے، کیا وزیراعظم سب کام زبانی کرتے ہیں، کیا پاکستان میں رولز کے مطابق زبانی کام کیا جا سکتا ہے، امریکہ کے صدر کو کھوکھا الاٹ کرنے کا بھی اختیار نہیں ہے، یہاں وزیراعظم تنخواہ کیسے
بڑھا سکتا ہے، یہ کوئی بادشاہت ہے، میاں نواز شریف کو نوٹس کر دیتے ہیں کہ آ کر وضاحت کریں، اگر تقرری غلط ہوئی تو اسی تناسب سے تقرری کرنے والے پیسے واپس کریں گے۔پیر کو منیجنگ ڈائریکٹر(ایم ڈی) پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) عطاء الحق قاسمی کی تقرری کے خلاف سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، یہ سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی قیادت میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دیکھتے ہیں کہ کس قانون کے تحت وزیراعظم کو تنخواہ بڑھانے کا اختیار تھا، وزیراعظم کا اپروول کہاں ہے، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد نے کہاکہ وزیراعظم نے زبانی اپروول دی تھی، جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیا وزیراعظم سب کام زبانی کرتے ہیں، کیا پاکستان میں رولز کے مطابق زبانی کام کیا جا سکتا ہے۔ فواد حسن فواد نے کہا کہ اس کیس میں وزیراعظم نے سمری نوٹ نہیں لکھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ امریکہ کے صدر کو کھوکھا الاٹ کرنے کا بھی اختیار نہیں ہے، یہاں وزیراعظم تنخواہ کیسے بڑھا سکتا ہے، یہ کوئی بادشاہت ہے، میاں نواز شریف کو نوٹس کر دیتے ہیں کہ آ کر وضاحت کریں، اگر تقرری غلط ہوئی تو اسی تناسب سے تقرری کرنے والے پیسے واپس کریں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ
سمری سیکرٹری اطلاعات نے سائن کی تھی، اشتہار میں تقرری کیلئے ہائیلی کوالیفائیڈ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیا کوئی گائیڈ لائن ہونی چاہیے یا وزیر کاجو دل چاہے کرے گا؟ فواد حسن فواد نے کہا کہ میں نے عطاء الحق قاسم کی تقرری پر کوئی ہدایت نہیں دی، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی اس بارے میں کوئی ہدایت جاری نہیں کیں، میرا بیان لکھ لیں،عدالتی نتائج بھگتنے کو تیار ہوں، سپریم کورٹ نے عطاء الحق قاسمی کی تقرری کے کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی کے مطابق ایم ڈی پی ٹی وی تقرری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کھڑے ہو جاﺅ،کیا نام ہے تمہارا،اس پرپرنسپل سیکرٹری نے کہا کہ میرانام فواد حسن فواد ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیاتمہیں خلاف ضابطہ اگلے گریڈمیں ترقی دی گئی تھی۔ ایم ڈی پی ٹی وی کا تقرر نامہ دکھائیں ،اس پر فواد حسن فواد نے کہا کہ عطاالحق قاسمی کی تقرری کا زبانی حکم دیا گیا تھا