لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی احتساب بیورو(نیب ) نے اپنے اعلامیہ میں پنجاب حکومت کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم احد چیمہ کے غیرقانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا جبکہ تین سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ محض شروع بھی نہ ہو پایا، لگ بھگ 61000 غریب افراد کی 60 ملین کی رقوم پراسس فیس کے نام پر ہڑپ کر لی گئی،حکومت اور ڈویلپرز کی ملی بھگت اور بد نیتی سے منصوبے کے تعمیری اخراجات میں سینکڑوں گنا اضافہ ہوا۔
نیب کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے 20جنوری 2015ء کو پی ایل ڈی سی سے معاہدے کے تحت آشیانہ اقبال منصوبہ ایل ڈی اے کو دیا جس میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔جوائنٹ ونچر کے طور پر ٹھیکہ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا جبکہ سپارکو کنسٹرکشن کے جے وی کے تحت9 فیصد شیئرز تھے۔ملزمان نے سپارکو کنسٹرکشن کو کاسا ڈویلپرز کی فرنٹ کمپنی شو کیا جو غیر قانونی تھا۔جے وی کے 90فیصد شیئرز بسم اللہ انجینئرنگ کی ملکیت تھے۔بسم اللہ انجینئرنگ کو 14ارب کا کنٹریکٹ دیا گیا۔نیب اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ ملزم احد چیمہ نے مجرمانہ انداد میں پروپوزل رکویسٹ نہ صرف تیار بلکہ پیش کرتے ہوئے پاس بھی کروائیں۔احد چیمہ کے اس اقدام سے کاسا ڈویلپرز کو 14 ارب کا کنٹریکٹ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دیا گیا۔ملزم احد چیمہ کی ملی بھگت سے مارچ 2015 میں کنٹریکٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ جے وی کی اصل لیڈ ممبر کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ تھی جو بزات خود بڑی مالیت کا پراجیکٹ لینے کیلئے نا اہل تھی۔پی پی پی ایکٹ کی شک 14(ڈی, ایچ اور جے) کے تحت جے وی کے شیئر ہولڈرز کی تفصیلات حاصل کرنا لازم ہے تاکہ کنٹریکٹ دیا جا سکے۔احد چیمہ نے جے وی ممبران سے آپس کی ملی بھگت سے ایم او یو منظور کیا جسکے تحت شیئر ہولڈز کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا گیا۔
جے وی ایگریمنٹ جمع کرائے جانے کے باوجود ملزم نے بد نیتی کے ذریعے کنٹریکٹ اوارڈنگ جاری رکھی۔ملزم کے ان غیرقانونی اقدامات کی بدولت حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا جبکہ تین سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ محض شروع بھی نہ ہو پایا۔ نیب اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ لگ بھگ 61000غریب افراد کی 60 ملین کی رقوم پراسس فیس کے نام پر ہڑپ کر لی گئی ۔اس دوران حکومت کی جانب سے 190 ملین کی خطیر رقم خرچ کی گئی ۔لکویڈیشن ڈیمیج کے نام پر کاسا ڈویلپرز نے 455 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔
حکومت اور ڈویلپرز کی ملی بھگت اور بد نیتی سے پراجیکٹ کے تعمیری خرچہ میں سینکڑوں گنا اضافہ ہوا۔پیراگون سٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ندیم ضیا نے30.90 ملین اپنے اکانٹ 0010010627750021 الائیڈ بینک لمیٹڈصادق پورہ برانچ میں منتقل کروائے۔پیراگون سٹی کے ڈی ایچ اے برانچ اکاؤنٹ جسکا نمبر 0010013691650013 سے ندیم ضیا ء کے اکاؤنٹ میں30.90 ملین منتقل کیے گئے۔موضع تیڈھا میں 32 کنال اراضی خریدنے کی غرض سے اس رقم کو ندیم ضیا ء کے اکاؤنٹ میں منتقلی کی گئی۔مذکورہ زمین بعد ازاں ملزم احد چیمہ،بھائی سعود چیمہ،بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کی گئی ۔