اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیرخارجہ کی سب سے بڑی غلطی،ایف اے ٹی ایف میں نام کی شمولیت،خواجہ آصف نے تو پاکستان کو ’’پھنسانے‘‘ میں کوئی کسر نہیں چھوٹی تھی ،عین موقعے پر آخر ہوا کیاتھا؟ انتہائی افسوسناک انکشافات،تفصیلات کے مطابق امریکہ اور بھارت سمیت پاکستان کی مخالفت کرنے والے تمام ممالک کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور اقوام متحدہ کی فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے
جن کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر خارجہ پاکستا ن خواجہ محمد آصف نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر حالیہ ٹویٹ میں فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس( ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں پاکستان کا نام شامل نہ کرنے کی پاکستانی عوام کو خوشخبری سنائی تھی لیکن وزیرخارجہ خواجہ آصف کایہ ٹویٹ ہی مبینہ طور پر پاکستان کے لئے ہی نقصان دہ ثابت ہوا،بھارتی’دی پرنٹ ‘نامی ویب سائٹ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ ایف اے ٹی ایف کے مختصر پلینری سیشن میں پہلے چین، سعودی عرب اور ترکی نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کے بعد خواجہ آصف نے ٹویٹر پر ٹویٹ کی اور پاکستان کو گرے ممالک کی فہرست میں شامل نہ ہونے کا عندیہ دیا،جس کے بعد امریکہ اور بھارت نے خواجہ آصف کے بیان کو بنیاد بنا کر نئے سرے سے کوششوں کا آغاز کیا اور طویل پلینری سیشن میں ایک نئی تجویز پیش کی اور پاکستان کو ایف اے ایف ٹی کے رازداری سے متعلق قوانین پر غیر سنجیدہ قرار دیا اور یہیں پر پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی اور اس کا نام اس فہرست میں شامل ہونا یقینی ہوگیا اور امریکہ اور بھارت نے نئی کوششیں شروع کردیں اور چین اور سعودی عرب کو نئی پیشکشیں کی گئیں لیکن اس کے باوجود بھی ترکی،چین اور سعودی عرب سمیت دیگر دوست ممالک کے پاکستان کیلئے مثبت ردعمل سے یہ کوششیں بھی ناکام ثابت ہوئیں اور پاکستان ایک بار پھر بچ گیا،
تجزیہ نگاروں نے خواجہ آصف کے طرز عمل کو نہایت ہی غیر پیشہ وارانہ قراردیتے ہوئے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ، جب تک کسی قسم کا کوئی حتمی اعلان نہیں کیاگیا تھا ایسے میں وزیرخارجہ کے پیشگی اعلان کی وجہ سے دوست ممالک کو مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔خواجہ آصف کے ٹویٹ کے بعد ہی بھارتی میڈیا نے چین اور سعودی عرب کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈہ شروع کردیاتھا لیکن اب ایف اے ٹی ایف کے بارے میں حتمی اعلان کردیاگیا ہے جن ملکوں کی فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس نگرانی کرتی رہے گی ان ملکوں کی فہرست میں سری لنکا، عراق، اتھوپیہ، شام، سربیہ، ٹرینڈاڈ ٹوباگو، وناتو اور یمن کے نام شامل ہیں
لیکن ان نو ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا کہیں ذکر نہیں ہے۔ بوسنیا ہرزوگوینہ کا نام اس فہرست سے نکال لیا گیا ہے جن کی ایف اے ٹی ایف کی طرف سے نگرانی جاری رکھی جائے گی۔یاد رہے کہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے اور ان کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہنے یا اس سلسلے میں عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی جس پر اجلاس میں غور کیا گیا۔اس سے قبل وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیے جانے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ٗ
سرکاری بیان تک کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیے جانے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا لہذا سرکاری بیان تک کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔احسن اقبال نے کہا کہ ترکی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس نے ثابت کیا کہ وہ ہر صورت میں پاکستان کا ساتھ دیتا ہے، پاکستان کو ترکی جیسے برادر ملک پر فخر ہے۔واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں امریکی اعتراضات کے بعد پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے واچ لسٹ میں شامل کئے جانے پر غور کیا گیاتھا۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا کی سعودی عرب اورچین کے حوالے سے رپورٹ کی جانیوالی گمراہ کن خبریں بالاخر جھوٹی ثابت ہوئیں ۔