اسلام آباد(نیوزڈیسک)ملک دشمنوں کے منہ پر زور دار تھپڑ،امریکہ اور بھارت پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف میں شامل کرنے کیلئے چیختے چلاتے رہ گئے اور ایسا اعلان کردیاگیا کہ سوچابھی نہ ہوگا،تفصیلات کے مطابق امریکہ اور بھارت سمیت پاکستان کی مخالفت کرنے والے تمام ممالک کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں اور اقوام متحدہ کی فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے تین روزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں پاکستان کا نام ان ممالک کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے
جن کو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں تنظیموں کو مالی وسائل کی فراہمی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اس سے قبل بھارتی میڈیا نے چین اور سعودی عرب کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈہ شروع کردیاتھا لیکن اب ایف اے ٹی ایف کے بارے میں حتمی اعلان کردیاگیا ہے جن ملکوں کی فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس نگرانی کرتی رہے گی ان ملکوں کی فہرست میں سری لنکا، عراق، اتھوپیہ، شام، سربیہ، ٹرینڈاڈ ٹوباگو، وناتو اور یمن کے نام شامل ہیں لیکن ان نو ملکوں کی فہرست میں پاکستان کا کہیں ذکر نہیں ہے۔ بوسنیا ہرزوگوینہ کا نام اس فہرست سے نکال لیا گیا ہے جن کی ایف اے ٹی ایف کی طرف سے نگرانی جاری رکھی جائے گی۔یاد رہے کہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے پاکستان کا نام دہشت گرد تنظیموں کے مالی معاملات پر کڑی نظر نہ رکھنے اور ان کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہنے یا اس سلسلے میں عدم تعاون کرنے والے ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی قرارداد پیش کی تھی جس پر اجلاس میں غور کیا گیا۔اس سے قبل وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیے جانے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا ٗ سرکاری بیان تک کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیے جانے کے حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا
لہذا سرکاری بیان تک کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں میں نہیں پڑنا چاہیے۔احسن اقبال نے کہا کہ ترکی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جس نے ثابت کیا کہ وہ ہر صورت میں پاکستان کا ساتھ دیتا ہے، پاکستان کو ترکی جیسے برادر ملک پر فخر ہے۔واضح رہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں امریکی اعتراضات کے بعد پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے واچ لسٹ میں شامل کئے جانے پر غور کیا گیاتھا۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا کی سعودی عرب اورچین کے حوالے سے رپورٹ کی جانیوالی گمراہ کن خبریں بالاخر جھوٹی ثابت ہوئیں