لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں مبینہ کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کو 11روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا، پنجاب کے اعلیٰ افسران بھی احد خان چیمہ سے اظہار یکجہتی کیلئے احتساب عدالت آئے۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں مبینہ کرپشن کے الزام میں بدھ کے روز گرفتار کئے جانے والے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کو
انتہائی سخت سکیورٹی میں بکتر بند گاڑی میں بٹھا کر جوڈیشل کمپلیکس میں واقع احتساب عدالت کے جج محمد اعظم کے رو برو پیش کیا۔ سماعت کے دوران نیب کے وکلاء کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ احد چیمہ نے آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں فراڈ کیا، تفتیش میں تعاون بھی نہیں کیا، احد چیمہ نے 32کنال اراضی رشوت لینے سمیت اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہاحد چیمہ سے مزید تفتیش،رقم کی برآمدگی،شریک ملزمان کے حوالے سے پوچھ گچھ کرنی ہے اس لئے مزید تفتیش کے لیے 15روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا جائے۔ احد خان چیمہ کی جانب سے امجد پرویز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔ احتساب عدالت کے جج محمد اعظم نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد احد خان چیمہ کو 11روزہ جسمانی ریمانڈ پر 5 مارچ تک نیب کے حوالے کر دیا۔ علاوہ ازیں ترجمان نیب نے کہا ہے کہ ملزم احد چیمہ پر مبینہ طور پر 32 کنال اراضی بطور رشوت وصول کرنے کا الزام ہے اور ملزم کی گرفتاری کے دیگر ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ احد چیمہ کی گرفتاری قطعی غیر قانونی نہیں۔آشیانہ ہاؤسنگ پراجیکٹ میں اربوں روپے کی کرپشن میں ملزم کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے سٹی کرپشن کیس کے مرکزی ملزم احد چیمہ نے 14 ارب روپے کا ٹھیکہ وزیر ریلوے سعد رفیق کے بھائی کو دیا۔ در اصل ملک کے اصل وزیراعظم پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیراعظم فواد حسن فواد ہیں جو جاتی امرا سے براہ راست ہدایت لیتے ہیں
دریں اثناء آشیانہ کرپشن کیس میں لاہور میں ایک اعلی بیورو کریٹ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد سیکرٹری ٹو وزیر اعظم فواد حسن فواد کے خلاف بھی گھیرا تنگ ہونے لگا ہے اور فواد حسن نے خود کو گرفتار ی سے بچانے کے لیے اپنے بنائے گئے افسران کے گروپ کو احتجاج پر نہ صرف آمادہ کیا بلکہ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد ہونے والے افسران کے اجلاس میں ہدایات بھی دیتا رہا۔ زرایع نے بتایا کہ احد چیمہ جس کیس میں گرفتار ہوئے اسی میں نیب لاہور نے فواد حسن فواد کو بھی چند روز پہلے طلب کیا تھا،اور وہ اپنے جواب سے نیب کو مطمئن نہیں کر سکے تھے جس پر انھیں دوبارہ بھی بلایا گیا ہے کیونکہ آشیانہ اقبال ہاوسنگ سکینڈل میں فواد حسن کے فواد کے خلاف کافی مواد موجود ہے،
اور دستاویزی شواہد بھی موجود ہیں کیونکہ آشیانہ سکیم کے دوران فواد حسن فواد پنجاب کے بڑے منصوبوں پر عمل درآمد کے زمہ دار تھے،جبکہ احد چیمہ ایل ڈی اے کے چیئرمین تھے، فواد حسن فواد کو خدشہ ہے کہ جلد ہی ان کی گرفتاری بھی ہو سکتی ہے، اس لیے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ بیوروکریس کو سڑکوں پر لاکر نیب پر دباؤ ڈالا جا سکے زرایع نے مزید بتایا کہ فواد حسن فواد کی طلبی کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھایا تھا اور اپنے سیکرٹری طاقتور بیورو کریٹ کی نیب طلبی کے بعد وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں واویلہ مچایا تحا وزیر اعظم کے مطابق اعلی افسران کی طلبی کی وجہ سے حکومتی امور شدید متاثر ہو رہے ہیں مگر نیب نے اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔