ہفتہ‬‮ ، 17 مئی‬‮‬‮ 2025 

خیبرپختونخوا میں ایسی تبدیلی آئے گی کسی نے سوچا بھی نہ ہوگا،صرف دو سال میں صوبے کے قرضوں میں کتنے کھرب کا اضافہ ہوا؟ رقم اتنی زیادہ کہ جان کرہی ہوش اُڑ جائیں‎

datetime 23  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)صوبہ خیبر پختونخوا قرضوں کے بوجھ تلے پھنس گیا ہے، قرضوں کے حجم میں دو برس میں دو کھرب کا اضافہ ہوا ہے، ایشیائی بینک سے 325 ملین ڈالر کا قرض لیا گیا، کے پی کے حکومت میگا بس منصوبے پر بھی 505 ملین ڈالر کی مقروض ہے، پیہور ہائی لیول کینال ایکسٹینشن کے منصوبے کے لیے 9 جون 2017ء کو 88.405 ملین ڈالر کے قرض کا معاہدہ ہوا، اس قرض کی واپسی مدت بیس سال ہے اور اس کی رعایتی مدت پانچ سال ہے،

توانائی تک رسائی کے منصوبے کے لیے 7 فروری 2017ء کو 325.00 ملین ڈالر کے قرض کا معاہدہ ہوا جس کی واپسی کی مدت اکیس سال ہے، واضح رہے کہ خیبر پختونخواہ اسمبلی میں مالی سال 2017-18ء کیلئے صوبے کا 603 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کیا گیا تھا، اس بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے آٹھ ارب، بیرونی و اندرونی قرضوں کی واپسی اور سرکاری ملازمین کو ہاوس بلڈنگ و موٹر سائیکل ایڈوانسز کیلئے سات ارب رکھے گئے تھے ۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2017 میں صوبائی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کے ایم پی اے فخر اعظم وزیر نے سوال کیا کہ مالی سال 2017-18 ء میں صوبائی حکومت نے کتنا اندرونی قرضہ کس کس سے اور کیوں لیا ہے، مذکورہ قرض کب واپس اور اس پر کتنا سودا ادا کیا جائے گا، جس پر صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے فراہم کردہ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے مالی سال 2017-18ء کے دوران 10 ارب روپے کا اندرونی قرضہ لینے کا ہدف مقرر کیا ہے لیکن تاحال اس مد میں کوئی قرضہ نہیں لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل عمران خان نے 20ستمبر 2014میں ایک عوامی اجتماع میں خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخواہ میں 350چھوٹے ڈیمز بنانے کا اعلان کیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم خیبر پختونخوا میں 350چھوٹے ڈیمز بنانے جارہے ہیں جن سے بجلی کی پیدوار اتنی سستی ہوگی کہ صارف کوفی یونٹ 2روپے چارج ہوگا۔

مگر اب صوبہ خیبرپختونخواہ کی انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی دستاویزات سامنے آئی ہیں جن میں عمران خان کا یہ اعلان بھی ڈھکوسلا نکلا ہے۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ن منصوبوں پر کام کا آغاز 20ستمبر 2014کو تو کر دیا گیا جنہیں مکمل کرنے کے تخمینہ 18ماہ رکھا گیا تھا۔ لیکن ابھی تک اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ان منصوبوں کو مکمل نہیں کیا جاسکا۔دستاویزات کے مطابق356منصوبے شروع کئے گئے جس میں 154پن بجلی گھر مکمل نہیں ہوسکے جبکہ 40ایسے منصوبے ہیں جن پر ابھی تک کام کاآغاز بھی نہیں کیا جاسکا۔

سرکاری ادارے کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ بیشتر منصوبے جغرافیائی سروے کے بغیر ہی شروع کئے گئے۔واضح رہے کہ لوڈشیڈنگ کے معاملے پر تحریک انصاف اور عمران خان حکمران جماعت ن لیگ اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر شدید تنقید کرتے رہے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی شہباز شریف پر لوڈشیڈنگ کے حوالے سے تنقید کی جاتی رہی ہے۔ ن لیگ کی حکومت نے ملک سے اب لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے تاہم سستی بجلی فراہمی کے عمران خان کا 2014میں کیا گیا وعدہ تاحال پورا نہیں ہو سکا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…