اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں پاکستان کو دہشتگردی کے معاون ملکوں کی فہرست میں ڈالنے کا معاملہ، چین نے پاکستان کے خلاف ووٹ کیوں ڈالا، طلعت حسین وجہ سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سینئر صحافی و تجزیہ کار طلعت حسین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس اجلاس میں پاکستان کو دہشتگردی کے معاون ملکوں کی فہرست میں
ڈالنے کا معاملہ میں چین اور سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے خلاف ووٹ ڈالنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے اپنی وجوہات کی وجہ سے پاکستان کو سپورٹ نہیں کیا اور سعودی عرب نے بھی اپنا موقف تبدیل کیا ،ہمارے لیے واضح سبق ہے کہ ہم اپنے اتحادیوں کو بار بار مشکل میں نہیں ڈال سکتے ۔ان کا کہنا تھا کہ چین سے ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں لیکن چین نے ہمیشہ اپنے مفادات دیکھنے ہیں ،فنانشل ایکشن ٹاسک فورس گروپ کی اگلی صدارت چین کو ملنی ہے اس لیے وہ اپنے لیے ماحول خراب نہیں کر ے گا۔ہمیں اس بات کا بھی اندازہ ہونا چاہیے کہ امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات کتنے گہرے ہیں ۔نجی نیوز چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کوئی اچھی صورتحال نہیں ہے ،فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے پہلے راؤنڈ میں پاکستان کے پاس چار ووٹ تھے اور امریکی موقف کی شکست ہوئی تھی لیکن پھر 36گھنٹوں میں کچھ تبدیلیاں ہوئیں جس کے باعث پاکستان کا نام دہشت گردوں کے معاون ممالک کی فہرست میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ۔طلعت حسین نے کہا کہ جون کے بعد پاکستان پر عالمی دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے لہذ ا ہمیں سر جوڑ کر بیٹھنا ہو گا اور متحد ہو کر ایسے اقدامات کرنے ہیں کہ دنیا کے سامنے موقف رکھ سکیں ،یا تو ہم کہہ دیں کہ ہم نہیں مانتے لیکن پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اس لیے
ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ دنیا جو بات کر رہی ہے اس حوالے سے ہم مزید کیا کر سکتے ہیں ۔