ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

پارٹی صدارت سے بھی نااہلی، شیخ رشید کی ایک پیش گوئی تو پوری ہو گئی، بھٹو کا حوالہ دے کر نواز شریف کے بارے میں دوسری پیش گوئی کیا کی تھی؟ جانئے

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی سپریم کورٹ کی جانب سے پارٹی صدارت سے نااہلی کے فیصلے پر عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید احمد ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نواز شریف کی قسمت کا فیصلہ 31 مارچ سے پہلے ہو جائے گا۔ شیخ رشید احمد نے سپریم کورٹ کے انتخابی اصلاحات 2017 کیس کے اس فیصلے کو پاناما کیس سے بڑا فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ میاں نواز شریف کی آج سیاست ختم ہوگئی ہے۔

اس موقع پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے لودھراں کا الیکشن بھی کالعدم ہوگیا ہے۔ انہوں نے آئندہ انتخابات کے حوالے سے کہا کہ انتخابات وقت پر نہیں ہوں گے اپنے مقررہ وقت سے آگے پیچھے ہوں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میاں نواز شریف اس معاشرے سے واقف ہیں لیکن اگر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ بھٹو بننے جا رہے ہیں تو انہیں مبارک ہو۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ 62,63 پر پورا نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت کا عہدہ نہیں رکھ سکتا، اس کے ساتھ ہی نوازشریف کی جانب سے بطور پارٹی صدر کی جانے والی سینٹ کے امیدواروں کی نامزدگیاں بھی کالعدم قرار دے دی گئی ہیں جس کے ساتھ ہی نوازشریف کے بطور پارٹی صدر کیے گئے تمام اقدامات کو کالعدم قرار دے دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف پارٹی صدارت کیلئے بھی نا اہل ہوگئے ہیں، سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کی صدارت سے نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی جانب سے ماضی میں کیے گئے تمام فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔ فیصلے میں نواز شریف کی جانب سے جاری کیے گئے تمام سینٹ ٹکٹ بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ کوئی بھی نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے،

عوام اپنی طاقت کا استعمال عوامی نمائندوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت بھی نہیں کر سکتا۔ آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے جس میں بھی قانونی شرائط موجود ہیں۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی، اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی پارلیمینٹرین کو چور اچکا نہیں کہا، الحمد اللہ ہمارے لیڈر اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا پارٹی سربراہ کا عہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ لوگ اپنے لیڈر کے لیے جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ہمارے کلچر میں سیاسی جماعت کے سربراہ کی بڑی اہمیت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…