بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ٹھیک ہے، اب ہم یہ کام کریں گے، سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو پارٹی سربراہی سے نااہل کیے جانے پر ن لیگ نے ایسا اعلان کر دیا کہ فیصلہ کرنیوالے بھی سوچ میں پڑ جائیں گے

datetime 21  فروری‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے نااہل کر دیا گیا ہے، جس کے جواب میں ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نا اہلی کے فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جب تک اس جماعت کا نام مسلم لیگ (ن) ہے،

اس جماعت کے تمام فیصلے میاں محمد نواز شریف کی مرضی سے ہی ہوں گے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس طرح کے فیصلوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ملک کے ایک مقبول لیڈر ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک مقبول لیڈر کے ساتھ اگر عوام ہو تو اس لیڈر کو اور کسی چیز کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جب اس جماعت کا نام مسلم لیگ (ن) ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اسی کی قیادت کون کرتا ہے، طلال چوہدری نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کو سیاسی طریقے سے روکنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہے، انہوں نے کہا کہ واضح طور پر کہہ دیں کہ میاں نواز شریف کو سیاست میں حصہ نہیں لینے دیا جائے گا، ملک کے لیے یہ طریقہ انتہائی نقصان دہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے نیچے آئین ہوتا ہے آئین کے نیچے پارلیمنٹ نہیں ہوتی، ہاں اگر ملک میں کوئی اور سسٹم لانا ہے تو پھر یہ اور بات ہے، طلال چودھری نے کہا کہ پوری دنیا کے جمہوری نظام میں پارلیمنٹ ہی قانون بناتی ہے اور پھر اس پر عمل ہوتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی مقبولیت میں ان بہت سارے فیصلوں کی وجہ سے کوئی کمی نہیں آ رہی ہے، میاں نواز شریف جس پر ہاتھ رکھیں گے وہی امیدوار جیتے گا، دستخط کوئی بھی کرے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ جسے نواز شریف کہے گا وہی وزیراعظم بنے گا اور میاں نواز شریف کسی پارٹی صدارت کے مرہون منت نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…