اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے نااہل کر دیا گیا ہے، جس کے جواب میں ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نا اہلی کے فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، جب تک اس جماعت کا نام مسلم لیگ (ن) ہے،
اس جماعت کے تمام فیصلے میاں محمد نواز شریف کی مرضی سے ہی ہوں گے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس طرح کے فیصلوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ملک کے ایک مقبول لیڈر ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک مقبول لیڈر کے ساتھ اگر عوام ہو تو اس لیڈر کو اور کسی چیز کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جب اس جماعت کا نام مسلم لیگ (ن) ہے تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اسی کی قیادت کون کرتا ہے، طلال چوہدری نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف کو سیاسی طریقے سے روکنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہے، انہوں نے کہا کہ واضح طور پر کہہ دیں کہ میاں نواز شریف کو سیاست میں حصہ نہیں لینے دیا جائے گا، ملک کے لیے یہ طریقہ انتہائی نقصان دہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے نیچے آئین ہوتا ہے آئین کے نیچے پارلیمنٹ نہیں ہوتی، ہاں اگر ملک میں کوئی اور سسٹم لانا ہے تو پھر یہ اور بات ہے، طلال چودھری نے کہا کہ پوری دنیا کے جمہوری نظام میں پارلیمنٹ ہی قانون بناتی ہے اور پھر اس پر عمل ہوتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی مقبولیت میں ان بہت سارے فیصلوں کی وجہ سے کوئی کمی نہیں آ رہی ہے، میاں نواز شریف جس پر ہاتھ رکھیں گے وہی امیدوار جیتے گا، دستخط کوئی بھی کرے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ جسے نواز شریف کہے گا وہی وزیراعظم بنے گا اور میاں نواز شریف کسی پارٹی صدارت کے مرہون منت نہیں ہیں۔