بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

طاقت کا سرچشمہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے ،چیف جسٹس کے ریمارکس ،نواز شریف کب سے نااہل سمجھے جائیں گے ،فیصلے کی تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات 2017 کیس میں نوازشریف کو پارٹی صدارت کیلئے نا اہل اور ان کے تمام اقدامات کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 62 اور 63 پر نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت نہیں رکھ سکتا ٗنواز شریف فیصلے کے بعد جب سے پارٹی صدر بنے تب سے نااہل سمجھے جائیں گے ۔ بدھ کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ میں ترمیم کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی ٗ

جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن بینچ میں شامل تھے ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ دوسرے ملکوں میں انٹرا پارٹی الیکشن ہوتے ہیں تاہم ہمارے ہاں مختلف صورتحال ہے ٗپارٹی سربراہ کے گرد ساری چیزیں گھوم رہی ہوتی ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہماری جان بھی اپنے لیڈر کیلئے حاضر ہے ٗیہ ہمارے کلچر کا حصہ ہے اور پارٹی سربراہ اہم ہوتا ہے اور اسی کے گرد ساری چیزیں گھومتی ہیں اس موقع پر وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت کے سربراہ کیخلاف عدالت کا فیصلہ موجود ہے ٗکیا میں غلط کام کرنے کیلئے اپنا بنیادی حق استعمال کرسکتا ہوں اور مفروضے پر پوچھ رہا ہوں کیا ڈرگ ڈیلر یا چور پارٹی لیڈر بن سکتا ہے۔فروغ نسیم نے کہا کہ قانون میں اخلاقی اقدار بنیادی نکتہ ہے ٗ سیاسی جماعت ڈی ریگولیٹ نہیں رہ سکتی ۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں تو سوال بھی نہیں پوچھ سکتا ٗذہن میں اہم سوال آرہا تھا ٗسماعت کے دور ان بابر اعوان نے کہا کہ سینیٹ ٹکٹ اس شخص نے جاری کیے جو نااہل ہے ٗچیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ کسی پارلیمنٹرین کو چور اچکا نہیں کہا ٗمفروضے پرمبنی سوالات کررہے تھے، الحمداللہ اور ماشاء اللہ کے لفظ اپنی لیڈر شپ کیلئے استعمال کیے ٗہم نے کہا تھا ہماری لیڈر شپ اچھی ہے ٗقانونی سوالات پوچھ رہے تھے تاہم کسی وضاحت کی ضرورت نہیں

اور نہ وضاحت دینے کے پابند ہیں ٗ ان سوالات پر جو ردعمل آیا وہ قابل قبول نہیں۔بابراعوان نے دلائل میں کہا کہ نیلسن منڈیلا کی اہلیہ نے پارٹی اور تحریک چلائی ٗنیلسن منڈیلا نے بعد میں اہلیہ کو طلاق دیدی تاہم اہلیہ نے نہیں کہا کہ مجھے کیوں نکالا؟۔ بابر اعوان کے دلائل مکمل ہونے کے بعد چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا تھا کہ شام بتائیں گے کہ مختصر فیصلہ سنانا ہے یا فیصلہ محفوظ کیاہے۔بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ طاقت کا سر چشمہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے ۔ چیف جسٹس نے نوازشریف کو پارٹی صدارت کیلئے نااہل قرار دیتے ہوئے فیصلہ دیا کہ آرٹیکل 62 اور 63 پر نہ اترنے والا شخص پارٹی صدارت نہیں رکھ سکتا کیونکہ پارٹی صدارت کا براہ راست تعلق پارلیمنٹ سے ہے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…