جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

’’دنیا کی کوئی بھی عدالت ہوتی اس نے یہی فیصلہ دینا تھا، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ۔۔۔‘‘ رؤف کلاسرا کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ

datetime 21  فروری‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ججز یہ چیز نہیں دیکھتے کہ کون آپ کو ڈرا رہا ہے اور کون اس فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہا ہے، لاء اور جسٹس کے تحت وہ نہیں دیکھتے کہ اس فیصلے سے کس کو فائدہ ہوگا یا نقصان ہوگا، کون آپ پر دباؤ ڈال رہا ہے، کون آپ کو گالیاں دے رہا ہے ججز یہ چیز نہیں دیکھتے،

سینئر صحافی و تجزیہ کار رؤف کلاسرا نے کہا کہ یہ فیصلہ متوقع فیصلہ تھا یہ کوئی غیر متوقع فیصلہ نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ جس طرح ججز کے ریمارکس آ رہے تھے وہ بڑا کلیئر تھا کہ فیصلہ یہی آئے گا، اگر آپ اس کیس کے میرٹ کو دیکھیں تو میرٹ پر یہی فیصلہ بنتا تھا کہ سپریم کورٹ جس کو بے ایمان اور نااہل قرار دے اور ملک کے وزیراعظم کے لیے عدالت نااہل قرار دے دے، سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ نااہل شخص ملک کا وزیراعظم نہیں بن سکتا، انہوں نے کہا کہ یہ بالکل واضح بات تھی، یہ کیسے ممکن ہے کہ نااہل شخص پارٹی صدر بن سکتا ہے اور وزیراعظم نہیں بن سکتا، انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے میں کوئی اپ سیٹ نہیں ہوا، سینئر صحافی رؤف کلاسرا نے کہا کہ سپریم کورٹ کیا دنیا کی کوئی بھی چھوٹی یا بڑی عدالت ہوتی تو اس نے یہی فیصلہ دینا تھا جو سپریم کورٹ نے دیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ پہلے دن سے ان کا غلط فیصلہ تھا، ان کے بڑے بڑے وکلاء ہیں انہیں کسی نے سمجھانے کی کوشش کیوں نہیں کی اگر آپ عدالت کی جانب سے وزیراعظم کے لیے نااہل قرار دیے گئے ہیں تو آپ کو پارٹی صدر بھی قبول نہیں کیا جائے گا۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، عوام اپنی طاقت کا استعمال عوامی نمائندوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والا پارٹی صدارت بھی نہیں کر سکتا۔

آرٹیکل 17 سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے جس میں بھی قانونی شرائط موجود ہیں۔ واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017ء کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی، اس موقع پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ کسی پارلیمینٹرین کو چور اچکا نہیں کہا، الحمد اللہ ہمارے لیڈر اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا پارٹی سربراہ کا عہدہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔ لوگ اپنے لیڈر کے لیے جان قربان کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، ہمارے کلچر میں سیاسی جماعت کے سربراہ کی بڑی اہمیت ہے۔اس فیصلے کے بعد سینٹ کے انتخابات معطل کر دیے گئے ، اس کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد الیکشن کمیشن سینٹ انتخابات کے متعلق حتمی فیصلہ کرے گا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…