بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

ریاستی ادارے کے ہاتھ پارلیمنٹ کے گریبان تک پہنچ گئے،نوازشریف کا شدیدردعمل، دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 21  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تویہ کون سا آئین ہے؟ پارلیمنٹ کابنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہیے۔نجی ٹی وی کے مطابق اپنے ایک بیان میں نوازشریف نے کہاکہ پارلیمنٹ کابنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا،

پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے،تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہیے پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تویہ کونسا آئین ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین ریاست کا نظام چلانے والی سب سے مقدس دستاویز ہے، آئین کی دستاویز عوام کے منتخب نمائندوں کی پارلیمنٹ ہی بناتی ہے پارلیمنٹ آئین کے ذریعے دیگر اداروں اور اپنی حدود کا بھی تعین کرتی ہے۔میاں نوازشریف نے کہا کہ اداروں کا احترام ان اداروں کی کارکردگی اور احترام سے ہوتاہے۔سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اتھارٹی چیلنج کرنا ریاستی نظام کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔ پارلیمنٹ کو ائین میں ترامیم کا اختیار بھی ہے۔ کراچی میں کہا تھا کہ ایک ریاستی ادارے نے عملاً انتظامیہ کو مفلوج کر دیا، اسی ریاستی ادارے کے ہاتھ پارلیمنٹ کے گریبان تک پہنچ گئے ہیں، پارلیمانی قانون کو من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو پارلیمنٹ کی طرف بھیج دینا چاہیے۔ انتظامیہ تقرروتبادلہ نہ کر سکے، قانون عدالتی توثیق کا محتاج ہو تو یہ کونسا آئین ہے؟ کم ازکم پاکستان کا آئین تو یہ نہیں کہتا۔نواز شریف نے کہا کہ قوم کو احساس ہے کہ ایک خاندان کو نشانہ بنانے کیلئے کیسے حربے استعمال ہو رہے ہیں اور آئین کو کیوں کر تماشا بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ نوازشریف نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے قانون بھی عدالتی توثیق کے محتاج ہوجائیں تویہ کون سا آئین ہے؟ پارلیمنٹ کابنایا گیا قانون من مانی تعبیر سے ختم کرنا خطرناک ہوگا پارلیمنٹ کے کسی قانون کی تشریح کی ضرورت ہے تو ابہام دور کرنے پارلیمنٹ بھیجنا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…