بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

یوں محسوس ہوتا ہے حکومت اور (سپریم) کورٹ آمنے سامنے کھڑے ہو چکے ہیں‘ پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے ساتھ ہے اور پیپلز پارٹی ۔۔۔۔نتیجہ کیا نکلے گا؟جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 20  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خواتین وحضرات ۔۔ آج لاہور کی سیشن کورٹ میں دو انتہائی افسوس ناک واقعات پیش آئے‘ ایک وکیل کاشف راجپوت نے دو وکلاء پر فائر کھول دیا‘ وکیل رانا اشتیاق جاں بحق جبکہ وکیل اویس ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئے‘ واقعے کے بعد عدالت کی سیکورٹی سخت کر دی گئی‘ پولیس نے گیٹ پر ایک وکیل کی تلاشی کی جسارت کی تو (اس) وکیل نے پولیس اہلکار پر گھونسوں‘ لاتوں اور تھپڑوں کی بارش کر دی‘ یہ دونوں واقعات ملک میں مینجمنٹ فیلیئر کی بہت بڑی مثال ہیں‘ہمیں ماننا ہوگا حکومت اور عدلیہ کے درمیان لڑائی سے

انتظامیہ کمزور اور کنفیوز ہو رہی ہے‘ پولیس اگر عدالتوں کی سیکورٹی بڑھاتی ہے تو یہ وکلاء کے ٹھڈے اور تھپڑ کھاتی ہے اور یہ اگر وکیلوں کو نہیں روکتی تووکیل وکیلوں کو قتل کر دیتے ہیں‘ انتظامیہ ایسے حالات میں کیا کرے کیونکہ اگر عدالتوں کو سیکورٹی چاہیے تو پھر سیکورٹی اہلکاروں کو وکیلوں سے کون بچائے گا اور اگر پولیس عدالتوں کی حفاظت نہیں کرتی تو پھر پولیس کو حکومت سے کون بچائے گا‘ یہ فیصلہ بھی بہرحال عدالتوں کو کرنا پڑے گا‘ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں ۔ وزیراعظم کی کل کی تقریر نے خلیج مزید وسیع کر دی‘ آج ایک طرف عمران خان نے عدلیہ کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا‘ دوسری طرف بلاول بھٹو نے ٹویٹ کر دی ۔شریف برادران ایک مرتبہ پھر عدلیہ کو ڈکٹیٹ کرانا چاہتے ہیں‘ ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے اور تیسری طرف آج چیف جسٹس نے فرمایا دیا۔بے شک پارلیمنٹ (سپریم) ۔۔ادارہ ہے لیکن پارلیمنٹ کے اوپر بھی ایک چیز ہے اور وہ ہے آئین‘ کل پیغام دیا گیا عدالت پارلیمنٹ کی قانون سازی میں مداخلت نہیں کر سکتی لیکن پارلیمنٹ بھی آئین سے متصادم قانون سازی نہیں کر سکتی‘

مقدمات میں سوال ہوتے ہیں کیا سوالوں سے پارلیمنٹیرین کی توہین ہو گی‘ ٹھیک ہے اب سوال نہیں پوچھیں گے۔ یوں محسوس ہوتا ہے حکومت اور (سپریم) کورٹ آمنے سامنے کھڑے ہو چکے ہیں‘ پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے ساتھ ہے اور آدھی پیپلز پارٹی ن لیگ کے ساتھ اور آدھی (سپریم) کورٹ اور عدلیہ کے درمیان ہے‘ نتیجہ کیا نکلے گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…