نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر جو اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی حمایت کا اعلان کر دیا اور پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکٹھے ہیں، اس موقع پر ایرانی صدر نے مطالبہ کیا کہ ایک بلین سے زائد امن کے خواہش مندوں کے ملک انڈیا کو ویٹو کا اختیار بھی دیا جائے۔
اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے نئی دہلی میں کہا کہ انڈیا کے پاس ویٹو اختیارات کیوں نہیں؟ اور امریکہ کو یہ اختیار کیوں ہے مزید کہا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے پانچ ممالک کو ویٹو کا اختیار دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے پانچ ممالک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ اختیار کیوں دیا گیا۔ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور کہا کہ ہماری قسمت کافی عرصے سے امریکہ کے ہاتھ میں ہے، امریکہ ہی ہماری معیشت اور کلچر فیصلہ کرتا ہے مزید کہا کہ ہمارے پاس ٹی وی کا کوئی تعلیمی چینل بھی نہیں ہے اس کے علاوہ تمام فوجی سنٹرز بھی امریکہ کے زیر کنٹرول ہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی صدر کے دورہ بھارت کے دوران چاہ بہار بندرگاہ سمیت 9 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ ایرانی صدر نے بھارت ایران تعلقات کو تجارت سے بالاتر قرار دیا۔ ایران کے صدر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی حمایت کا اعلان کر دیا اور پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم اکٹھے ہیں، اس موقع پر ایرانی صدر نے مطالبہ کیا کہ ایک بلین سے زائد امن کے خواہش مندوں کے ملک انڈیا کو ویٹو کا اختیار بھی دیا جائے۔ اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ انڈیا کے پاس ویٹو اختیارات کیوں نہیں؟ اور امریکہ کو یہ اختیار کیوں ہے مزید کہا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے پانچ ممالک کو ویٹو کا اختیار دیا گیا، انہوں نے کہا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے پانچ ممالک کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یہ اختیار کیوں دیا گیا۔