تہران(این این آئی) ایران کی نجی فضائی کمپنی آسمان کا مسافر بردار طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس میں عملے کے چھ مسافروں سمیت تمام سوار66افرادہلاک ہوگئے ،مسافر طیارہ تہران سے جنوب مغربی شہر یسوج جا رہا تھاکہ موسم کی خرابی کی وجہ سے حادثے کے مقام ہیلی کاپٹر بھی پہنچ نہیں سکااوراصفہان کے قریب گر کر تباہ ہوگیا،مسافر جہاز آسمان ایئرلائن کا تھا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ جہاز روسی ساختہ اے ٹی آر72-500 جہاز ہے،
ایرانی حکام نے آسمان ایئرلائن کے طیارے کے حادثے کی وجہ تلاش کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا،ایرانی میڈیا کے مطابق اتوار کو مسافر طیارہ تہران سے جنوب مغربی شہر یاسوج جارہا تھا کہ اچانک اس کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع ہوگیا اور صوبہ اصفہان کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا،حادثے کے شکار طیارے میں عملے کے 6 افراد سمیت 60 مسافر سوار تھے جن میں دو سیکیورٹی گارڈ، دو خدمت گزار، ایک پائلٹ اور ایک معاون پائلٹ شامل ہے،ایمرجنسی سروس کے ترجمان نے کہاکہ تمام ہنگامی فورسز کو الرٹ کردیا گیا ہے تاہم خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹروں کو جائے وقوعہ پر جانے میں مشکلات کا سامنا ہے،ایرانی ہنگامی حالت کی تنظیم کے سربراہ نے بتایاکہ مذکورہ طیارہ اندرونی پرواز میں تہران سے یاسوج جا رہا تھا اور اس دوران اصفہان کے قریب علاقے سمیرم میں گرا۔ ایرانی فضائی کمپنی آسمان کے ترجمان نے بتایاکہ کہ طیارے کا اڑان بھرنے کے تین گھنٹے بعد رے ڈار سے رابطہ منقطع ہوگیااوربعد میں اطلاع ملی کہ طیارہ سمیرم قصبے کے نزدیک پہاڑی علاقے میں گراہے،مذکورہ فضائی کمپنی کے سینئر ڈائریکٹر نے بتایاکہ طیارے نے اتوار کی صبح مقامی وقت کے مطابق 5 بجے تہران کے مہر آباد ہوائی اڈے سے اڑان بھری اور صبح 8 بجے ریڈار کی اسکرین سے غائب ہو گیا۔
ایرانی حکام نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ اے ٹی آر 72-500 نجی ہوائی کمپنی آسمان ایئرلائن کا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کمپنی کے طیارے ایران کے دور دراز علاقوں تک سفر کے لیے زیادہ استعمال ہوتے ہیں کیونکہ اس کمپنی کو ایسے علاقوں میں طیارے لے جانے کی مہارت حاصل ہے جبکہ یہ طیارے بین الاقوامی سفر بھی کرتے ہیں۔ایران کی ایک غیر سرکاری تنظیم ایرانین ریڈ کریسنٹ نے کہاکہ ان کے ورکرز حادثے کے وقت اس علاقے میں اپنے کام میں مصروف تھے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب طیارے کو حادثہ پیش آیا اس وقت علاقے میں شدید دھند چھائی ہوئی تھی۔ ایرانی حکام نے آسمان ایئرلائن کے طیارے کے حادثے کی وجہ تلاش کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا۔