لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فیصلہ وطن واپسی پر ہوگا ،جو بھی فیصلہ ہوا آئین اور قانون کے مطابق ہوگا ۔بدھ کو ایک نجی ٹی وی سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فیصلہ وطن واپسی پر ہوگا ،جو بھی فیصلہ ہوا آئین اور قانون کے مطابق ہوگا ۔
دریں اثناء احتساب عدالت میں نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عزیزیہ اور فلیگ شپ کیسز کے ضمنی ریفرنس دائرکردیئے،فلیگ شپ ریفرنس میں حسن اور حسین کی آف شور کمپنیوں کی نئی تفصیلات شامل ہیں،نواز شریف، حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف نئے شواہد ضمنی ریفرنسز کا حصہ ہیں۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف عزیزیہ اور فلیگ شپ کیسز کے ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائرکردیئے گئے ہیں۔نیب نے (آج) دونوں ضمنی ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کردیئے ہیں جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف نئے شواہد ضمنی ریفرنسز کا حصہ ہیں ،فلیگ شپ ریفرنس میں حسن اور حسین کی آف شور کمپنیوں کی نئی تفصیلات شامل ہیں،العزیزیہ ریفرنس میں نئے شواہد بھی ضمنی ریفرنس کا حصہ ہیں جبکہ ریفرنس میں 8’8 نئے گواہ شامل ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فیصلہ وطن واپسی پر ہوگا ،جو بھی فیصلہ ہوا آئین اور قانون کے مطابق ہوگا ۔بدھ کو ایک نجی ٹی وی سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فیصلہ وطن واپسی پر ہوگا ،جو بھی فیصلہ ہوا آئین اور قانون کے مطابق ہوگا ۔دریں اثناء احتساب عدالت میں نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف عزیزیہ اور فلیگ شپ کیسز کے ضمنی ریفرنس دائرکردیئے