لندن/نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکہ کی پاکستان میں یکطرفہ کارروائی دوطرفہ تعلقات کیلئے ریڈ لائن ہوگی ٗپاکستان کو ڈرانا، دھمکانا یا زورزبردستی غیر مفید ہوگی ٗپاکستانی مفادات کے خلاف کوئی سازش یا کوشش ہوئی توجواب دیا جائیگا ٗدہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے عسکری کے ساتھ سیاسی حل بھی ہونا چاہیے،
پاکستان امن کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو ڈرانا، دھمکانا یا زورزبردستی غیر مفید ہوگی۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستانی مفادات کے خلاف کوئی سازش یا کوشش ہوئی توجواب دیا جائے گا۔احسن اقبال نے کہاکہ افغانستان میں ناکامیوں کاملبہ پاکستان پر ڈالا جاتا ہے ٗ افغانستان میں امن کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان اور امریکا مل کر کام کریں۔انہوں نے کہاکہ امریکا کو جنوبی ایشیا اور افغانستان کو مختلف انداز سے دیکھنا ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں پاکستان نے دیں اور گزشتہ چند سال میں پاکستان نے 60 ہزار سے زائد جانیں دیں۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں سے جنگ میں پاکستانی معیشت کو 25 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا اور اس جنگ میں بہت معمولی امریکی امداد ملی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ امریکی امداد کے لیے نہیں بلکہ عوام کے تحفظ کے لیے لڑی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے عسکری کے ساتھ سیاسی حل بھی ہونا چاہیے، پاکستان امن کے لیے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم امریکا سے باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، ہم ترقیاتی شراکت داری کے خواہاں ہیں۔